ْقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے ممبران نے پانچ سالہ ناقص کارکردگی کا ملبہ حکومت پر ڈال دیا
قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس،لاپتہ افراد کے بارے میں جسٹس جاوید اقبال نے رپورٹ پیش کی 2011 سے 2018 کل 4929 لاپتہ افراد کے بارے میں شکایات درج کروائی گئیں
پیر 16 اپریل 2018 16:30
(جاری ہے)
جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ سابق وزیر داخلہ شیرپاؤ نے لاپتہ افراد کے بارے میں پریس کانفرنس میں اس با ت کا اعتراف بھی کیا تھا، جبکہ حکومت میں رہتے ہوئے کارروائی نہ کر سکے۔
مشرف دور کے دوران شیر پائو اور مشرف کے خلاف پارلیمنٹ میں کوئی آوا ز بلند نہیںکی گئی، لاپتہ افراد کو غیرملکیوں کے حوالے کرنے کیلئے ڈالرحاصل کیے گئے۔ انہوںنے کہا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے تجاویز بھی پیش کی گئیں مگر اس پرکوئی کارروائی نہ ہو سکی مگر بعض ناگزیر حالات کی وجہ سے رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ملک کے اندر بہت سی این جی اوز ملک کے خلاف ایجنڈا پر کام کر رہی ہیں مگر سیاسی مصلحتوں کے سبب سے ان پر پابندیاں نہیں لگائی جائیں ۔ رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ نے کہا کہ پارلیمنٹیرین ایک آسان ٹارگٹ ہوتے ہیں۔ لہذا ان پر سرعام تنقید ہوتی ہے جب کہ اداروں بہت سی رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں ۔ بابر نواز کی عدم موجودگی میں اس کرسی صدارت میں موجود زہرہ ودود فاطمی نے کہا کہ پانچ سال کے دوران جو سلوک پارلیمنٹیرین کے ساتھ ہوا ہے وہ سب کے سامنے ہے ہمیں ہر طرف سے محاذ آرائی کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی منزہ حسن نے کہا کہ پانچ سال کے دوران جو حکومت کا رویہ رہا ہے وہ بھی سب کے سامنے عیاں ہے ۔ ہم بے چارے نہیں ہیں اس دوران مختلف خواتین ارکان کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی کشور زہرہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے 132 افراد آج تک لاپتہ ہیں ان کے گھر والوں کو معلوم نہیں کہ ان کے پیارے زندہ ہیں یامر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے افراد اداروں کی تحویل میں ہوتے ہیں۔جاوید اقبال نے بتایا کہ لاتپہ افراد کے بارے میں تحقیقات کے دوران ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا اور نہ ہی بطور چیئرمین نیب کسی قسم کا دباؤ ہے اگر کسی جانب سے دباؤ ڈالا گیا تو وہ گھر روانہ ہو جائیں گے۔نیب بلاتفریق کارروائیاں کر رہا ہے۔ جاوید اقبال نے شکایت کی کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام نہیں کیا گیا ۔ بعض مصلحتوں کی وجہ سے ملکی مفاد داؤپر ہوتا ہے جس پر حکومتیں بھی کارروائی نہ کرتیں۔انہوں نے کہا کہ الجزیرہ ٹی وی نے ایبٹ آباد کمیشن کے حوالے سے غلط رپورٹ پیش کی ۔ لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس جاوید اقبال نے بتایا کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی ذمہ داری ریاست کی ہوتی ہے، اگر کوئی ایک فرد گنا ہ کرتا ہے تو اس کی سزا اس کے اہل خانہ کو نہیں ملنی چاہیے۔ ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات
-
نادرا سے ڈیٹا چوری سکینڈل،8 افسران معطل ، درجن سے زائد کیخلاف کارروائی کا آغاز
-
پی ٹی آئی نے ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے حکومت کے انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
-
تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
-
’چیف جسٹس آف پاکستان نے سخت موقف نہیں اپنایا، تو عدلیہ کی آزادی ایک خواب بن جائے گی‘
-
وفاقی حکومت نے نگران حکومت کی معاشی شرح نمو پر نظرثانی رپورٹ جاری کردی
-
آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمت میں 32 روپے کمی کیلئے حکومت کو فارمولہ تجویز کر دیا
-
وفاقی حکومت کا بجلی چوری اور سہولت کاری میں ملوث افسران کیخلاف کاروائی کا فیصلہ
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور آمد
-
صدرمملکت آصف علی زرداری سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.