وزیر مملکت خزانہ رانا افضل اور ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا

رانا افضل نے نور الامین مینگل کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب ) سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا

پیر 16 اپریل 2018 16:30

وزیر مملکت خزانہ رانا افضل اور ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی کے درمیان تنازعہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء) وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نور الامین مینگل کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے کیونکہ رانا افضل نے نور الامین مینگل کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب ) سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیاہے ۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے دو سال قبل قومی اسمبلی میں مینگل کیخلاف تحریک استحقاق جمع کروائی تھی لیکن متعلقہ کمیٹی اس حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہی تھی وزیر مملکت نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیکرٹری کو بھی درخواست جمع کروائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ نور الامین مینگل فیصل آباد میں تعیناتی کے دوران کرپشن میں ملوث رہے ہیں سیکرٹری نے نور الامین مینگل کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں کی دونوں کے درمیان تنازعہ دو ہزار چودہ میں شروع ہوا تھا جب مینگل مینگل فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ کوآرڈنیشن آفیسر تھے انہوں نے مرکزی میڈیا پر وزیر مملکت کیخلاف الزامات عائد کئے تھے جو بعد میں ثابت نہیں ہوسکے تھے وزیر مملکت کے حوالے سے دستیاب دستاویزات میں ظاہر کیا گیا ہے کہ سولہ ستمبر دو ہزار پندرہ کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیکرٹری کو شکایت درج کروائی گئی تھی خط میں کہا گیا ہے کہ مجھے اس کیس میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہیں حتی کہ معاملے کو انتہائی سنجیدہ لیا جانا چاہیے تھا وزیر مملکت کا اپنی شکایت میں کہنا تھا کہ سابق ڈی سی او فیصل آباد کے ذاتی گارڈ، پٹواریوں ، تحصیلداروں اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ ٹائون میونسپل ایڈمنسٹریشن کے حکام سے کیک بیکس کی شکل میں بھاری رقوم حاصل کرنے کیلئے استعمال کئے گئے یہ رقم لاکھوں میں بنتی ہے جبکہ اس کام میں ڈی سی کے ڈرائیور اور گارڈ کو ڈی ڈی او آر ایچ ایم ، اقبال ٹائون ایڈمنسٹریٹر اور دیگر کی بھرپور حمایت حاصل رہی ہے فیصل آباد پولیس سپیشل برانچ نے بھی اپنی رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ ریونیو حکام اور دیگر محکموں سے بھاری رقم جمع نہیں کی جاسکتی جو کہ ضلعی انتظامیہ کے ماتحت تھیں جب تک کہ ڈی سی او فیصل آباد اس پر قائل نہ ہوں ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحقاق کمیٹی اس معاملے کو اٹھائے گی لیکن کمیٹی اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیںکرسکتی کیونکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ نور الامین مینگل کو طاقت ور شخصیات کی حمایت حاصل ہے اس حوالے سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا دوسری جانب ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ رانا افضل نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو شکایت درج کروائی ہے کہ لیکن اس حوالے سے کوئی ثبوت مہیا کرنے میں ناکام رہے ہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سینئر آفیسر کا لاہور سے بلوچستان تبادلہ کیا لیکن پنجاب حکومت انہیں ان کے فرائض سے آزاد نہیں کررہی تھی یہ بات قابل ذکر ہے کہ سابق ڈی سی او فیصل آباد لاہور ڈویپلمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈی جی احد چیمہ کے کلاس فیلو تھے جو اس وقت نیب کی حراست میں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :