پاک چین تعلیمی ادارں کے درمیان تعاون زرعی انقلاب برپا کردے گا،گورنر سندھ

چینی مہارت سے تھر میں زرعی شعبہ کو ایک نئی جہت حاصل ہوگی،عصرحاضر کے مطابق نصاب کی تیاری ، ترقی ،تحقیق اور مہارت میں مدد حاصل ہوگی،،محمد زبیر زراعی شعبہ پر کام کی بہت گنجائش ہے ، اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور تحقیق میں وفاقی تعاون جاری رہے گا، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین سے ملاقات

پیر 16 اپریل 2018 16:33

پاک چین تعلیمی ادارں کے درمیان تعاون زرعی انقلاب برپا کردے گا،گورنر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) گورنرسندھ / چانسلر محمد زبیر نے کہا ہے کہ تھر کی زمین کو قابل کاشت بنانے کے لئے ایگری کلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام اور چین کے ایگری کلچر انسٹیٹیوٹ کے درمیان تعاون صوبہ میں زرعی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگا ، چینی مہارت سے زرعی شعبہ کو ایک نئی جہت حاصل ہوگی ، صوبہ میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ ، تحقیق اور سماجی شعبہ میں ترقی کے ضمن میں مختلف ممالک کی جامعات کے ساتھ صوبہ کی جامعات کے معاہدوں سے عصرحاضر کے مطابق نصاب کی تیاری ، ترقی ،تحقیق اور مہارت میں مدد حاصل ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میں سندھ ایگری کلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین میمن سے ملاقات میں کیا ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ ، تحقیق پر بھرپور توجہ ، جامعات کی ترقی ،طلبہ وطالبات کو نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں کے مواقعوں کی فراہمی ، عصر حاضر ، قومی تقاضوں اور علمی ضروریات کے مطابق نصاب کی تیاری ، وفاقی حکومت کے بھرپور تعاون سمیت اہمیت کے حامل دیگر امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

چانسلر محمد زبیر نے مزید کہا کہ اولیائے کرام ، صوفیائے کرام اور بزر گان دین کی سرزمین سندھ قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے ساتھ ساتھ زرعی اہمیت کی حامل بھی ہے جہاں پر زراعت کے شعبہ پر کام کی بہت زیادہ گنجائش ہے ، صوبہ میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے ساتھ ساتھ تحقیق کے ضمن میں وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی تاکہ صوبہ کو عصر حاضر کی تحقیق کے مطابق ترقی سے ہمکنار کیا جا سکے ، صوبہ کے نوجوان با صلاحیت ، محنتی اور وژنری ہیں ضرورت اس امر کی ہے ان کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ حاصل کیا جا سکے اس ضمن میں سندھ ایگری کلچر یونیورسٹی زراعت کے شعبہ کو عصر حاضر کے مطابق ترقی دینے ،زراعت سے متعلق اعلیٰ تعلیم کے فروغ ، زرعی شعبہ میں بھرپور تحقیق اور صوبہ کی زرعی زمین سے بھرپور استفاد ہ حاصل کرنے کے لئے قومی تقاضوں اور ملکی ضروریات کے مطابق بھرپور اقدامات یقینی بنا رہی ہے جو کہ قابل تحسین ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں زراعت میں جدت آنے سے اس کی اہمیت بہت بڑھ چکی ہے ، بیج پر ریسرچ سے فصلوں کی کاشت میں ہو شربا اضافہ یقینی ہو گیا ہے ، عالمی منڈی میں پاکستانی زراعت کو مسابقتی حیثیت دینے کے لئے تحقیق پر انحصار بہت بڑھ گیا ہے ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے استفاد ہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی جدت کے لئے مزید تحقیق پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے اس ضمن میں جامعات کلیدی اہمیت کی حامل ہیں ۔

ملاقات میں وائس چانسلر نے گورنرسندھ کو جامعات کی کارکردگی ، چین کے انسٹیٹیوٹ سے معاہدہ ، طلبہ و طالبات کو نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں کے مواقعوں کی فراہمی ، نصاب کی تیاریوں سمیت دیگر امورسے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی زراعت کے شعبہ کو نئی جدت دینے کے لئے تحقیق پر بھرپور توجہ دے رہی ہے ، اعلیٰ تعلیم کے فروغ سے شعبہ زراعت کو مزید فروغ حاصل ہو رہا ہے ، نئی ٹیکنالوجی پر انحصار سے زرعی شعبہ میں زبردست تبدیلی دیکھی جارہی ہے ، صوبہ کے سب سے بڑے ضلع تھر کی زمین کو قابل کاشت بنانے کے لئے چین کے انسٹیٹیوٹ کے ساتھ تعاون اہم سنگ میل ثابت ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :