عدلیہ مخالف تقاریر کیس، نواز شریف نے عدالتی بنچ کے سربراہ پر اعتراض اٹھادیا

بنچ میں جسٹس مظاہر نقوی کی موجودگی سے انصاف کا حصول ممکن نظر نہیں آتا، وہ خود کو بنچ سے علیحدہ کریں، نواز شریف کی درخواست میں ا ستدعا

پیر 16 اپریل 2018 12:26

عدلیہ مخالف تقاریر کیس، نواز شریف نے عدالتی بنچ کے سربراہ پر اعتراض ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اپریل2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف نے عدلیہ مخالف تقاریر کی سماعت کرنیوالے لاہور ہائیکورٹ کے بنچ پر اعتراض اٹھا تے ہوئے درخواست دائر کی ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی خود کو بنچ سے علیحدہ کریں، بنچ میں جسٹس مظاہر نقوی کی موجودگی سے انصاف کا حصول ممکن نظر نہیں آتا ۔

پیر کو جسٹس مسعود جہانگیر ، جسٹس عاطر محمود اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کا 3 رکنی بینچ نواز شریف اور مریم نواز سمیت 16 اراکین اسمبلی کے خلاف عدلیہ مخالف تقاریر کی درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔نواز شریف نے تحریری طور پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی بنچ میں شمولیت پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے اپنے وکیل اے کے ڈوگر کی وساطت سے متفرق درخواست دائر کرکے اعتراضات داخل کیے اور بنچ کے سربراہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی سے بنچ سے علیحدگی کی استدعا کی۔

درخواست گزار وکیل اے ڈوگر نے کہا کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے نواز شریف کے وکیل کو سنے بغیر اپنے حکم نامے میں متنازعہ ریمارکس لکھے، فاضل جج کے ریمارکس سے میرے موکل نواز شریف کے دل میں خوف پیدا ہوا، بنچ میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی موجودگی سے نواز شریف کو انصاف کا حصول ممکن نظر نہیں آتا۔ نواز شریف نے استدعا کی کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی خود کو بنچ سے علیحدہ کریں۔واضح رہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور مسلم لیگ (ن)کے دیگر رہنماں کی عدلیہ مخالفت تقاریر میڈیا میں نشر ہونے سے روکنے کے لیے درخواست کی سماعت کرنے کا بینچ 3 بار تحلیل ہونے کے بعد دوبارہ بنا ہے۔

متعلقہ عنوان :