مقبول سیاسی لیڈروں کی اہلیت اور نا اہلیت کے فیصلوں کا حتمی اختیار عوام کے پا س ہے ،عرفان صدیقی

جمعہ 13 اپریل 2018 22:13

فیصل آباد۔13 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اپریل2018ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مقبول سیاسی لیڈروں کی اہلیت اور نا اہلیت کے فیصلوں کا حتمی اختیار صرف اور صرف پاکستان کے عوام کے پا س ہے ۔وہ جمعہ کو یہاں مقامی ہوٹل میں منعقدہ عبدالمجید پروین رقم قومی نمائش خطاطی کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ تقریبا تیس سال پہلے ایک مقبول سیاستدان کو پھانسی چڑھا دیا گیا وہ قبر میں سویا ہوا ہے لیکن آج تک وہ نا اہل نہیں ہو سکا۔ انہوں نے ایک سوال کے جوا ب میں کہا کہ ہم نے تمام عدالتی فیصلوں پر عمل کیا ہے، آج کے فیصلے پر بھی عمل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وقت کے مقبول تریںلیڈر کو انتخابی میدان سے فارغ کر دینے کے بعد آزادانہ ،منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کی کیا ساکھ باقی رہے گی۔

(جاری ہے)

عرفان صدیقی نے کہا کہ نگران حکومت عوامی رائے پر اثر انداز نہیں ہو سکتی، 2013 میں نگران وزیر اعظم اور نگران وزرائے اعلی پیپلز پارٹی کے تجویز کردہ تھے لیکن اسے عبرت ناک شکست ہوئی اور مسلم لیگ ( ن) نے کامیابی حاصل کی ۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی رائے کا راستہ روکنے کی کوششیں ناکام رہیں گی کیونکہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ اب عوام کا نعرہ بن چکا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بچوں سے زیادتی اورقتل کے واقعات انتہائی قابل مذمت ہیں تا ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی کو بھی ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے نوجوان خطاطوں کی حوصلہ افزائی ،ْ علمی و ادبی اور تہذیبی و ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے پچاس کروڑ کی خطیر رقم سے ایک خصوصی پروگرام وضع کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ادبی شخصیات کو ماہانہ بنیاد پر مشاہرہ دیا جا رہا ہے جبکہ کیلی گرافی سے وابستہ افراد کو بھی ماہانہ مشاہرہ دینے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :