امریکا کا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور سفارت خانے کی منتقلی بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے ،ْصدر مملکت

عالمی امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے کہ فلسطین، لبنان اور شام سمیت خلیجی ممالک میں امن کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں ،ْممنون حسین کی فلسطین کے سبکدوش ہونے والے سفیر سے گفتگو

جمعہ 13 اپریل 2018 22:02

امریکا کا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور سفارت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ امریکا کا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور سفارت خانے کی منتقلی بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے ،ْعالمی امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے کہ فلسطین، لبنان اور شام سمیت خلیجی ممالک میں امن کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

وہ فلسطین کے سبکدوش ہونے والے سفیر ولید اے ایم ابو علی سے بات چیت کررہے تھے جنھوں نے جمعہ کو ایوان صدر میں ان سے الوداعی ملاقات کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملکو ں کے درمیان برادرانہ تعلقات مذہب، ثقافت اور اقتدار کی بنیاد پر قائم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان عرب اسرائیل تنازعے کا پر امن حل چاہتا ہے تاکہ خطے میں امن قائم ہو۔

(جاری ہے)

انھوں نے 30 مارچ کو غزہ پر اسرائیلی حملے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

پاکستان قبلہ اول کے ساتھ جذباتی لگاؤ رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطین مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر رہنے دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح اسرائیل فلسطین میں ظلم کر رہا ہے اسی طرح بھارت نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہا ہے جس کی وجہ سے قیمتی انسانی جانیں ضائع ہور ہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کی طرح مسئلہ کشمیر بھی اقوام متحدہ میں کافی عرصہ سے حل طلب ہے جسے فوری طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ خطے کے امن کے لیے ضروری ہے کہ عالمی طاقتیں اس طرف توجہ دیں۔ اس موقع پر فلسطین کے سبکدوش ہونے والے سفیر ولید اے ایم ابو علی نے کہا کہ وہ ایک عرصے سے پاکستان میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں جہاں انھیں بہت پیار اور مکمل تعاون ملا۔ انھوں نے صدر مملکت کو یقین دلایا کہ وہ دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :