مقبول سیاسی لیڈروں کی اہلیت اور نااہلیت کے فیصلوںکا حتمی اختیار صرف پاکستان کے عوام کے پاس ہے،عرفان صدیقی

تیس چالیس سال پہلے ایک مقبول سیاستدان کو پھانسی چڑھادیاگیا، وہ قبر میں سویا ہوا ہے لیکن آج تک وہ نااہل نہیں ہوسکا نمقبول ترین لیڈر کو انتخابی میدان سے خارج کردینے کے بعد آزادانہ، منصفانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کی کیا ساکھ باقی رہے گی،نعوام کی حکمرانی ستر سال سے نشانے پر ہے ، جسے عوام اپنی پسند کی سند دیتے ہیں اٴْسے عبرت کا نشان بنادیاجاتا ہے نعوام کی رائے کا راستہ روکنے کی کوششیں ناکام رہیں گی کیونکہ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا نعرہ اب عوام کا نعرہ بن چکا ہے،نوزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی کی خطاطی کی دوروزہ نمائش کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت

جمعہ 13 اپریل 2018 21:46

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اپریل2018ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مقبول سیاسی لیڈروں کی اہلیت اور نااہلیت کے فیصلوںکا حتمی اختیار صرف پاکستان کے عوام کے پاس ہے۔ عوام سے یہ اختیار چھیننے کی کوششیں نہ ماضی میں کامیاب ہوئیں نہ آئیندہ ہوں گی۔ تیس چالیس سال پہلے ایک مقبول سیاستدان کو پھانسی چڑھادیاگیا۔

وہ قبر میں سویا ہوا ہے لیکن ا ٴْ?ج تک وہ نااہل نہیں ہوسکا۔ وہ جمعہ کو یہاں سرینا ہوٹل میں خطاطی کی دوروزہ نمائش کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام عدالتی فیصلوں پر عمل کیا ہے۔ اس فیصلے پر بھی عمل ہوگا لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ روز صحیفے کی طرح اس فیصلے کی تلاوت کی جائے اور اس کے قصیدے پڑھے جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وقت کے مقبول ترین لیڈر کو انتخابی میدان سے خارج کردینے کے بعد آزادانہ، منصفانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کی کیا ساکھ باقی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ عوام کی حکمرانی ستر سال سے نشانے پر ہے۔ جسے عوام اپنی پسند کی سند دیتے ہیں اٴْسے عبرت کا نشان بنادیاجاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہاکہ نگران حکومت عوامی رائے پر اثرانداز نہیں ہوسکتی۔ 2013ئ میں نگران وزیراعظم اور نگران وزرائے اعلی پیپلزپارٹی کے تجویز کردہ تھے لیکن اٴْسے عبرت ناک شکست ہوئی اور مسلم لیگ (ن) نے کامیابی حاصل کی۔ عرفان صدیقی نے کہاکہ عوام کی رائے کا راستہ روکنے کی کوششیں ناکام رہیں گی کیونکہ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا نعرہ اب عوام کا نعرہ بن چکا ہے۔ن