نوجوانوں کی شہادت پر مکمل ہڑتال

دکانیں اورکاروباری مراکز بند ، سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل،احتجاجی مظاہرے روکنے کیلئے پابندیاں عائد،حریت قیادت نظر بند،موبائل فون انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی

جمعرات 12 اپریل 2018 22:18

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع کولگام میں کشمیری نوجوانوں کی شہادت پرمکمل ہڑتال کی گئی ۔ فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران گزشتہ روز کولگام کے علاقے کھڈونی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران پر امن مظاہرین پر فائرنگ کر کے 4نوجوان شہید کر دیے تھے۔

قابض فوجیوں کی فائرنگ سے سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔میڈیارپورٹ کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔ دکانیں اورکاروباری مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطلرہی۔ قابض انتظامیہ نے نوجوانوں کی شہادت پر احتجاجی مظاہرے روکنے کیلئے سرینگر، کولگام اور دیگر قصبوں میں سخت پابندیاں نافذ کر دیںاور بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے ۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد اشرف صحرائی ،محمدیاسین ملک، مختار احمد وازہ، محمدیوسف نقاش،ہلال احمد وار، جاوید احمد میر، بلال صدیقی، ظفر اکبر بٹ اورمحمد اشرف لایہ کو مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں ، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند کر دیا گیا ۔ انتظامیہ نے لوگوں کو تازہ ترین صورتحال کے بارے میں ایک دوسرے کو معلومات کی فراہمی اور شہید نوجوانوںاور تحریک آزادی کے حق میں تصاویر ، ویڈیوز اور تحریری مواد اپ لوڈ کرنے سے روکنے کے لیے پورے مقبوضہ علاقے میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔

انتظامیہ نے طلباء کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے مقبوضہ واد ی میں تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا حکم دیا ہے جبکہ کشمیر یونیورسٹی میں ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔بانیہال سے بارہمولہ کے درمیان چلنے والی ریل سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔