پنٹا کینا میں’’سماجی اختراح اور شمولیت‘‘ کے موضوع پرکانفرنس کا انعقاد، ماروی میمن نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بی آئی ایس پی کی جانب سے خدمات فراہم کرنے کی پیشکش کی

جمعرات 12 اپریل 2018 16:17

پنٹا کینا میں’’سماجی اختراح اور شمولیت‘‘ کے موضوع پرکانفرنس کا انعقاد، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اپریل2018ء) جمہوریہ ڈومنکن کے شہر پنٹا کینا میں ’’سوشل انوویشن اینڈ انکلوژن‘‘ کے موضوع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان کی نمائندگی ماروی میمن نے کی ہے ۔’’سماجی اختراح اور شمولیت‘‘ کے موضوع پر ہونے والی اس کانفرنس میں نیکا رگایا،ہنڈوراس،گوئٹے مالا،ایل سلواڈور،کوسٹا ریکا ،بلیز،پاناما سمیت وسطی امریکہ اور کیرابین کے تقریباًً تمام ممالک کے نائب صدور اور وفود نے شرکت کی۔

ڈومنکن ریپبلک کی نائب صدر کی خصوصی دعوت پر وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی ،رکن قومی اسمبلی ماروی میمن نے جنوبی ایشیائی ممالک میں سے پاکستان کی نمائندگی کی۔ وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے پروگرام کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے عوام کی خدمت کیلئے انکی سماجی نظام میں شمولیت کے حوالے سے بین الشعبہ جاتی پہنچ ( انٹر سیکٹورل اپروچ )کے بین الاقوامی طریقہ کار کو اپنانے کی ضرورت پر زُور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام متعلقہ اداروں کو سماجی نظام میں شمولیت کے طریقہ کار کی پالیسی سازی اور کامیاب عمل درآمد کیلئے اس میں شامل ہونا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غربت کی کوئی سرحد ، کوئی حد مقرر نہیں اور تمام ممالک کو عوام کی بہتر انداز میں خدمت کرنے کی کوششوں کو سراہنا چاہیئے۔ سائوتھ سائوتھ فورم، جنوبی ایشیاء، لاطینی امریکہ، وسطی امریکہ اور کیرابین ممالک کو انسانی معاونت سے پائیدار ترقی کیلئے انٹر سیکٹورل اپروچ کو اپنانا چاہیئے۔

انہو ں نے بالخصوص ہنگامی حالات میں متاثرہ افراد کی جلد اور شفاف مالی معاونت کو یقینی بنانے کیلئے ٹیکنالوجی پر مبنی ادائیگی کے نظام کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے دیگر ممالک میں ضرورت مند افراد کے لئے ادائیگی کے بہتر نظام کے قیام کیلئے بی آئی ایس پی کی جانب سے خدمات فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی۔ کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام ممالک نے غریب ترین افراد کو عزت نفس، بااختیاری اور مقصد حیات کی فراہمی کے حوالے سے بی آئی ایس پی اور اسکی موجودہ قیادت کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں کا اعتراف کیا۔

متعلقہ عنوان :