سیف سٹی جدید ٹیکنالوجی کا شاہکار منصوبہ ہے‘

مال روڈ کو میاں میر پل سے لیکراستنبول چوک تک ریڈ زون قرار دیدیا گیا سیف سٹی کے کیمروں سے مظاہرے اور احتجاج کرنے والے افراد کی تصاویر محفوظ کر لی جائیں گی،آئی جی پنجاب

بدھ 11 اپریل 2018 23:20

سیف سٹی جدید ٹیکنالوجی کا شاہکار منصوبہ ہے‘
لاہور۔11 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2018ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ سیف سٹی جدید ٹیکنالوجی کا شاہکار منصوبہ ہے جس کی ورکنگ کو مزید موثر بنانے کیلئے مانیٹرنگ افسران اور فیلڈ ڈیوٹی سر انجام دینے والا عملہ آپس میں کلوز کوارڈی نیشن رکھے تاکہ امن و عامہ اور ٹریفک مینجمنٹ سمیت دیگر مسائل کے فوری حل کیلئے صورتحال کے مطابق اقدامات کیے جا سکیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ مال روڈ کو میاں میر پل سے لے کر استنبول چوک تک ریڈ زون قرار دے دیا گیا ہے چنانچہ سیف سٹی کے کیمروں سے مظاہرے اور احتجاج کرنے والے افراد کی تصاویر محفوظ کر لی جائیں تاکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف قانونی کاروائی میںمدد مل سکے ۔

(جاری ہے)

انہوں کی ہدایت کی کہ جرائم پیشہ افراد کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ سیف سٹی کیمروں سے پٹرولنگ فورسز ، ڈولفن ، پیرو ، ناکوں پر تعینات اہلکاروںاور شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر ہر طرح کی سرگرمیوںکی نگرانی پر بطور خاص توجہ دی جائے ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے آج سیف سٹی آئی سی تھری میں اعلی سطحی اجلاس میں افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ۔اجلاس میں سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس ، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز عامر ذوالفقار خان ، ایم ڈی سیف سٹی علی عامر ملک ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کامران خان، ڈی آئی جی اکبر ناصر ، محمد ندیم کھوکھر ، ایس پی محمد نوید ، اور ایس پی عبدالرحیم شیرازی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ۔

اجلاس میں ایم ڈی سیف سٹی علی عامرملک نے آئی سی تھری کی ورکنگ اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے حل کئے گئے اہم کیسز کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو بتایا کہ شاہراہوں پر لگے کیمروں سے حاصل ہونے والی فوٹیج سے دہشت گردی سمیت کئی ہائی پروفائل کیسز ٹریس کرنے میں مدد ملی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ کے کیمروں سے قتل ، ڈکیتی،فائرنگ ، چوری اور ٹریفک حادثات سمیت مختلف سنگین جرائم کے واقعات کی 568ویڈیو ریکارڈنگز تفتیشی افسروں سمیت مختلف متعلقہ اداروں کو فراہم کی گئی ہیں جو جرائم کا ارتکاب کرنے والے مجرمان کو سزا دلوانے میں بنیادی کردارکی حامل ہونگی ۔

سیف سٹی کی جانب سے سول لائنز ڈویژن کو 162، سٹی ڈویژن کو 90،صدر ڈویژن کو 39،کینٹ ڈویژن کو 30،اقبال ٹائون ڈویژن کو 48،ماڈل ٹائون ڈویژن 109اور دیگر اداروں کو 90 ریکارڈنگز فراہم کی گئی ہیں ۔ آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت اور امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کیلئے سیف سٹی پراجیکٹ کی افادیت سے بھرپور استفادہ کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہوں پر لگائے گئے کیمروں کے ذریعے خاص طور پر سٹریٹ کرمینلز کو قانون کی گرفت میں لانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں اور اس سلسلے میں ایس پی رینک کے افسران تین شفٹوں میں کیمروں کی مانیٹرنگ کے ذریعے فیلڈ افسران کو لمحہ بہ لمحہ صورت حال سے آگاہ رکھیں تاکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف فوری کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے سماج دشمن عناصر کے قلع قمع کے ساتھ ساتھ پولیس فورس کی مانیٹرنگ کے عمل سے فورس کی کارکردگی بھی مزید بہتر ہو گی ۔اجلاس میں آئی جی پنجاب کوپنجاب کے دیگر شہروں میںزیر تکمیل سیف سٹی پراجیکٹس کے حوالے سے تازہ ترین صورت حال سے بھی آگاہ کیا گیا۔