پاکستان قیدیوں کے تبادلے کے لئے مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں کے لئے اقدامات کر رہا ہے،

افغانستان کو بھی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی تجویز دی ہے، بھارت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے زیادہ سے زیادہ اور کم از کم عمر کی حد مقرر کرنے پر پیشرفت کی توقع ہے، وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف

بدھ 11 اپریل 2018 16:55

پاکستان قیدیوں کے تبادلے کے لئے مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں کے لئے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2018ء) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان قیدیوں کے تبادلے کے لئے مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں کے لئے اقدامات کر رہا ہے۔ افغانستان کو بھی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی تجویز دی ہے۔ بھارت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے زیادہ سے زیادہ اور کم از کم عمر کی حد مقرر کرنے پر پیشرفت کی توقع ہے۔

بدھ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹرز اعظم سواتی، سعدیہ عباسی اور سراج الحق کے سوالات کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بھارت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے پاکستان نے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 60 سال اور کم از کم 16 سال کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ بھارت کی طرف سے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال اور کم از کم عمر کی حد 18 سال کی تجویز آئی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ افغانستان کے ساتھ بھی ہم نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا معاملہ اٹھایا ہے اور وزیراعظم کے حالیہ دورہ میں بھی اس پر بات ہوئی ہے۔ افغانستان خلیجی ریاستوں اور یورپی ممالک کے ساتھ بھی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں ہم نے تجویز دی ہے کہ جن ممالک میں پاکستانی قیدیوں کو سزا ہو چکی ہے انہیں سزا کی باقی مدت پوری کرنے کے لئے پاکستان منتقل کیا جائے جبکہ افغانستان سے ہم نے کہا ہے کہ اس کے شہری جو پاکستان میں اپنی قید کاٹ رہے ہیں انہیں بھی معاہدے کے تحت باقی سزا پوری کرنے کے لئے واپس بھجوایا جا سکتا ہے۔ امید ہے کہ اس سلسلے میں مزید پیشرفت ہوگی۔