ایف بی آر میں گڈگورننس معاملے نے ایک مرتبہ پھر سر اٹھا لیا

اعلی حکام کی جانب سے کسٹمز انٹیلی جنس کے کرپٹ اہلکاروں کو تحفظ دیئے جانے کا انکشاف

منگل 10 اپریل 2018 23:46

ایف بی آر میں گڈگورننس معاملے نے ایک مرتبہ پھر سر اٹھا لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اپریل2018ء) ایف بی آر کے اعلی حکام کی جانب سے کسٹمز انٹیلی جنس کے کرپٹ اہلکاروں کو تحفظ دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس سے ادارے میں گڈگورننس کا معاملے نے ایک مرتبہ پھر سر اٹھا لیا ہے ۔ حالیہ دنوں ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے گریڈ بیس کے پاکستان کسٹمز کے آفیسر محمد عدنان اکرم ڈائریکٹر کے عہدے سے ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس و انویسٹی گیشن ملتان سے ڈائریکٹوریٹ آف ٹریننگ اینڈ ریسرچ( کسٹم) لاہور تبادلہ کیا ۔

اس پیشرفت کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد عدنان اکرم نے پندرہ کے قریب کرپٹ ایگزیکٹو عملے کے اہلکاروں کو فیصل آباد ، ڈی جی خان ، سرگودھا ، ملتان تبادلہ کیا جو کہ ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس کے انتہائی قریبی سمجھے جاتے تھے ۔

(جاری ہے)

ان افسران اور عملے کے ارکان پر الزام تھا کہ وہ سمگلنگ کی روک تھام میں ناکام رہے ۔ ڈائریکٹر نے ابتدائی طور پر سپرنٹنڈنٹ رینج آف فیصل آباد محمد طاہر اقبال کو انسداد سمگلنگ یونٹ کے حوالے سے کارکردگی رپورٹ دینے کی ہدایت جاری کی تھی ۔

گزشتہ نو ماہ کے عرصے کی کارکردگی رپورٹ کے مطابق سمگل شدہ اشیاء اور گاڑیاں جو کہ ڈائریکٹوریٹ کے علاقوں سے گزرتی ہیں ان کی تعداد تقریباً دوگنا ہو گئی ہے ۔خط میں اس حوالے سے رپورٹ طلب کی گئی تھی۔سینئر انٹیلی جنس آفیسر ملتان ناصر سعید ملک کے نام ایک اور خط میں ڈائریکٹر نے انسداد سمگلنگ یونٹ اور سرکاری گودام کی کارکردگی رپورٹ مانگی تھی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر کو جواب دینے کی بجائے مذکورہ افسران نے کسٹم انٹیلی جنس کی اعلٰی انتظامیہ سے ایک ریٹائر ملازم کے ذریعے رابطہ کیا اس کے بعد محمد عدنان اکرم نے ان اہلکاروں کے تبادلوں اور تعیناتیوں کے احکامات جاری کر دیئے ۔

جو اسی روز ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس و انویسٹی گیشن کی جانب سے منسوخ کر دیئے گئے ۔ دوسری جانب کسٹمز ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ مذکورہ حکام محکمہ میں اپنے مفادات کے تحفظ میں لگے ہوئے تھے اور آفیسر نے دعوی کیا کہ دونوں اہلکاروں کی ساکھ اچھی نہیں ہے ہم نے سنا ہے کہ کسٹم کے ایک اہلکار نے ڈی جی کے خلاف نیب میں بھی ایک شکایت درج کرا رکھی ہے ۔

گزشتہ سال کی ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں گڈ گورننس کا معاملہ سامنے آیا تھا جب وزیر اعظم آفس نے چیئرمین ایف بی آر کو محکمہ میں کرپٹ حکام کی تفصیلات دینے کی ہدایت کی تھی اطلاع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے تین سو اہلکاروں کی تفصیلات وزیر اعظم ہائوس کو فراہم کر دی ہیں جن کے خلاف انکوائریاں ہو رہی ہیں لیکن وزیر اعظم نے کوئی ایکشن نہیں لیا ۔ ۔

متعلقہ عنوان :