ٓٓمسلم لیگ (ن)مذہبی منافرت پھیلانے سے باز رہے، ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی

قابل اعتراض مواد سوشل میڈیا سے ہٹانے کیلئے 24گھنٹے کا الٹی میٹم لیگی اعلیٰ قیادت سے ایکشن لینے کا مطالبہ، معافی نہ مانگی تو توہین مذہب اور سائبرکرائم قانون کو حرکت میں لائیں گے، پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 10 اپریل 2018 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اپریل2018ء) پاکستان ہندوکونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے سابقہ سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن)کو خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے سے اجتناب کیا جائے، پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عوام کے مذہبی جذبات سے کھیلنے کے نتائج ہمیشہ بھیانک نکلتے ہیں۔

انہوں نے اس امر پر اظہار افسوس کیا کہ تحریک ِ انصاف میں شمولیت کے بعد (ن)لیگ کی طرف سے سوشل میڈیا پر گھٹیا پروپیگنڈہ کرتے وقت ان کے مذہب کو نشانہ بنایا جارہا ہے جس پر ہندوبرادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، ڈاکٹر رمیش وانکوانی نے آگاہ کیا کہ انہوں نے شہباز شریف کو (ن)لیگ کے سوشل میڈیا پروپیگنڈے سے آگاہ کردیا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ (ن)لیگ 24گھنٹے کے اندر تمام قابل اعتراض مواد انٹرنیٹ پر سے ہٹا لے اور معافی مانگے ورنہ وہ بلاسفیمی قانون اور سائبر کرائم کے تحت قانونی چارہ جوئی کرنے پر مجبور ہونگے، ڈاکٹر رمیش نے مزید کہا کہ چند شدت پسند عناصر کے ایسے نفرت انگیز اقدامات کی وجہ سے پورا ملک عالمی برادری کی نظر میں بدنام ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر رمیش نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اپنی سیاست چمکانے کیلئے کبھی ختم نبوت کا ایشو کھڑا کردیتی ہے اور کبھی مذہبی ووٹ کے حصول کیلئے غیرمسلموں کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکاتی ہے، انہوں نے کہا کہ غیرمسلموں کے 35لاکھ ووٹ ہاتھ سے نکلتے دیکھ کر مسلم لیگ بری طرح بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔