شمالی وزیرستان تاجری برادری کا آپریشن سے ہونے والے نقصانات کاازالہ نہ دینے کے خلاف احتجاجی کیمپ

منگل 10 اپریل 2018 22:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2018ء) شمالی وزیرستان تاجری برادری نے آپریشن سے ہونے والے نقصانات کاازالہ نہ ہونے پرپشاورپریس کلب کے باہراحتجاجی کیمپ دوسرے روزبھی جاری رہا،احتجاجی کیمپ میں تاجربرادری او علاقے کے مشران موجود تھے، کیمپ میں مختلف بینرزاورپلے کارڈزآویزاں کئے گئے تھے جن پرانکے مطالبات کے حوالے نعرے درج تھے۔

مظاہرین کی قیادت نورافضل خان،محمدشفیق خان اوردیگرتاجررہنماکررہے تھے۔ انکاکہنا تھاکہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے نتیجے میں شمالی وزیرستان کاپوراعلاقہ بری طرح ہونے کی وجہ سے جہاں لاکھوں کی تعدادمیں لوگ بے گھر اور کاروباری طبقے کاکاروبارختم ہوچکاہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت کے کہنے پرامن کی خاطراپناگھرباراورکاروبارچھوڑکرملک کے مختلف علاقوں میں پناہ لی تاہم اب جبکہ امن قائم ہوچکاہے اورمتاثرین بھی اپنے علاقوں کوواپس جاچکے ہیں لیکن 20ہزارکاروباری افرادکے دکانوں اورگوداموں سے اشیاء غائب ہیں اوران لوگوں کواربوں روپے کانقصان پہنچاہے اورجوبچاکچاہے وہ زائدالمعیاد ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میں ہم نے پولیٹیکل ایجنٹ شمالی وزیرستان سے رابطے کئے لیکن جھوٹی تسلیوں کے سواکچھ ہاتھ نہیں آیاجبکہ دوسری جانب ہمارے اوپراندرون اوربیرون ملک اربوں روپے کاقرضہ ہے جس کی وجہ سے نہ توکاروبارشروع کرسکتے ہیں اورنہ ہی دکانات پربیٹھ سکتے ہیں۔انہوںنے چیف جسٹس آف پاکستان،آرمی چیف،وزیراعظم پاکستان اورگورنرخیبرپختونخواسے مطالبہ کیاکہ آپریشن کے نتیجے میں متاثرہ کاروباری افرادکے نقصانات کافوری ازالہ کرے بصورت دیگراحتجاج کاسلسلہ جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :