ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی فارو ق ستار سمیت تمام عہدیداروں کو 16اپریل تک بہادرآباد آنے کی پیشکش

اس کے بعد فاروق بھائی سمیت جو بھی آئے گا وہ کارکن کی حیثیت سے آئے گا ، کنوینر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی پریس کانفرنس

منگل 10 اپریل 2018 20:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2018ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ایم کیوایم کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار سمیت ان کی رابطہ کمیٹی ، عوامی نمائندوں ، ڈسٹرکٹ ، ٹان ، یوسی سطح پر موجود ذمہ داران کو دعوت دی ہے کہ وہ اگلے ہفتے 16اپریل تک بہادرآباد واپس آجائیں ، اس پیشکش کی ایک مدت ہے اس کے بعد فاروق بھائی سمیت جو بھی آئے گا وہ کارکن کی حیثیت سے آئے گا ، اس کے بعد بھی ہمارے دروازے نہ پہلے بند ہوئے تھے نہ آئندہ ہوں گے، اس مدت کے بعد جو آئے اس کی ذمہ داری کا تعین اس وقت کے حالات کے تحت کیاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ فاروق بھائی جو فرمائش کررہے ہیں اس کو پورا کرنا ہمارے اختیار میں نہیں ہے ، یہ رابطہ کمیٹی ہی ہے جس نے ہمیں کنوینر اور ڈپٹی کنوینر بنایا ہے جس کی اکثیرت کے پاس یہ اختیار ہے کہ آج مجھے میری غلطیوں پر میری ذمہ داری سے سبکدوش کردے لیکن میں رابطہ کمیٹی کو سبکدوش نہیں کرسکتا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کی دوپہر ایم کیوایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد میں منعقد کی گئی پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان ، رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کنو ر نوید جمیل ، رابطہ کمیٹی کے اراکین امین الحق ،فیصل سبزواری ، زاہد منصوری اور عارف خان ایڈووکیٹ بھی موجود تھے ۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ فاروق بھائی کا یہ مطالبہ کہ ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی معطل کردی جائے سمجھ سے بالاتر ہے لیکن ہماری مجبوری یہ ہے کہ ہمارے پاس اس بات کا اختیار نہیں ہے کہ ایک فیس کیلئے پوری پارٹی کو ڈی فیس کردیں ایسا ممکن نہیں ہے ، ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ فاروق بھائی آئیں رابطہ کمیٹی منتظر ہے ، 5فروری کو جیسے رابطہ کمیٹی چل رہی تھی ہم آپ کے ساتھ ہیں چلانے کیلئے تیار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جتنے لوگ بشمول فاروق ستار بھائی سمیت ہیں ان کی عزت وقار میری اور رابطہ کمیٹی کی ذمہ داری ہے ، ان پر کسی طرح کی آنچ نہیں آئے گی اگر ایسا کیا گیا تو میں پہلے بھی کہ چکا ہو ں کے فاروق بھائی یا ان کے ساتھ جتنے بھی ذمہ داران آئیں گے ذاتی طور پر ذمہ داری لیتا ہوں کہ اگر زیادتی ہوئی تو میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں گا ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی یہ پیشکش اور درخواست کرتی ہے کہ فاروق بھائی بہادرآباد آئیں ،میں سمجھتا ہوں کہ اس کنفیوژن اور مذکرات کے طویل دورانئے سے لگتا ہے کہ الیکشن سے پہلے ہمیں انگیج کیاجارہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بے دست پا نہ کردیاجائے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ عمل بہادرآباد میں بیٹھے کسی آدمی کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے کہ موجودہ رابطہ کمیٹی کو معطل یا ختم کردیں اور اس کی کوئی وجوہات ہونی چاہئے کسی کی خواہش پر یہ فیصلہ نہیں کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ وہ تمام ساتھی بشمول فاروق ستار بھائی جو رابطہ کمیٹی میں تھے یا عوامی نمائندے ہیں یا وہ کسی ٹان ، ڈسٹرکٹ ، مرکزی کمیٹی اور یو سی کمیٹی کے رکن رہے ہیں ان سب کو ذمہ داری پر واپس لیاجائے گا سوائے ان کے جو معطل ہوں، ان کی معطلی کی مدت کے بعد رابطہ کمیٹی ان کی ذمہ داری کا تعین کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ قیادت کی پہلی ضرورت قربانی دینے کا جذبہ ہوتا ہے ، میں نے فاروق بھائی سے یہ بات کی تھی کہ میں اور عامر خان رابطہ کمیٹی کا عہدہ چھوڑ دیتے ہیں تو عامر خان فورا اس بات پر پارٹی کی خاطر راضی ہوگئے تھے تو وہاں سے خاموشی ہوگئی ۔انہوں نے کہاکہ یہ سارے معیار اسٹیٹس تنظیم کے مطابق قائم رکھے جائیں گے ، یہ تنظیم شہیدوں کی امانت ہے ، اس پورے کنفیوژن میں جو فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ان تمام لوگوں کو پیغام دیتا ہوں کہ جس کوآپ فائدہ سمجھ رہے ہیں یہ فائدہ نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کوئی بھی ایم کیوایم چھوڑ کر جاتا ہے تو مجھے پتا ہے ہم لوگوں کی اوقات چار پانچ ووٹوں سے زیادہ کچھ نہیں اس لئے عوام اس حوالے مایوسی کا شکار نہ ہوں ، اگر آپ دبا ڈرا کر لوگوں لے کر جائیں گے تو آپ اپنے ارد گرد انگارے جمع کررہے ہیں جو کبھی شعلہ بن کر بھڑک اٹھیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ تمام سندھ کے شہری علاقوں کے حق پرست عوام ، مہاجر قوم کو اس مایوسی سے نکلنا چاہئے اورتنظیم انتخابی نشان اور پرچم ان کی امانت ہے ہم آپ کو کہیں بھی نظر آئیں ، ایم کیوایم کے علاوہ ہماری کوئی اہمیت نہیں ہے ۔

انہوں نے اعلان کیا کہ یہ ایک ہفتہ گزرنے کے بعد ایم کیوایم تیزی سے الیکشن کی تیاری کرے گی ، کوئی اگر مذاکرات کرتا ہے تو ہم اس کیلئے دروازے بند نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ کامران ٹیسوری بھائی سے کوئی ذاتی پرخاش نہیں ، لیکن جس تنظیم کو تیس سال سے ہم لوگوں نے وقت دیا ، ہزاروں ساتھی شہید ، اسیر ہوئے ، آج بھی جیل بھرے ہوئے یہ وہ مسئلے فرائض ہیں جن کی طرف نظر ڈالنی ہے اور حل نکالنا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو میٹنگیں جو سردار احمد بھائی کے گھر ہوئی ، فاروق بھائی ، عبد الوسیم ، خواجہ سہیل ، شیخ صلاح الدین بھی موجود تھے ہم لوگ تقیریبا نتیجے پر پہنچ گئے لیکن فاروق بھائی کی کوئی مجبوری ہے جس کی وجہ سے ساری چیزیں تبدیل ہوجاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تقسیم نہیں تطہیر ہے اگر کوئی ایم کیوایم سے ناراض ہے تو گھر جائے کسی سیاسی جماعت میں نہ جائے ایسے لوگوں سے ایم کیوایم بھری ہے ایسے چہروں کو آگے لانے کیلئے ہمارے پاس مواقع ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی 1993سے بنی ہوئی ہے اور مسلسل آتی جاتی رہی ہے اور اچھے برے حالات کا سامنا کیا ہے ، فاروق بھائی کی یہ فرمائش کہ رابطہ کمیٹی تحلیل کردیں ، اسی رابطہ کمیٹی نے ہمیں کنوینر ، ڈپٹی کنوینر بنایا ہے ، اسی رابطہ کمیٹی کے پاس اختیار ہے میں انفرادی طور پر اسے ختم نہیں کرسکتا لیکن فاروق بھائی پی آئی بی رابطہ کمیٹی کو تحلیل کرسکتے ہیں۔