فاروق ستار پانچ فروری والی رابطہ کمیٹی چلانے کے لیے آجائیں ہم ساتھ کھڑے ہیں ‘ خالد مقبول صدیقی

ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن کے بعد جو آئے گا اسکی ذمہ داری کا تعین وقت کی مناسبت سے کیا جائیگا‘ پریس کانفرنس

منگل 10 اپریل 2018 20:52

فاروق ستار پانچ فروری والی رابطہ کمیٹی چلانے کے لیے آجائیں ہم ساتھ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2018ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ فاروق ستار پانچ فروری والی رابطہ کمیٹی چلانے کے لیے آجائیں ہم ساتھ کھڑے ہیں تاہم ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد جو بھی پارٹی میں واپس آئے گا وہ ایک کارکن کی حیثیت سے آئے گا جس کی ذمہ داری کا تعین وقت کی مناسبت سے کیا جائے گا،ہم فاروق ستار کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں اور ان سے رابطوں اور مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آخری بار رابطے پر فاروق ستار سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی درخواست کی تھی۔ فاروق ستار نے کہا آپ کے بار بار آنے سے میری پوزیشن خراب ہوتی ہے، ہم ان کی مشکل کو سمجھتے ہیں، امید ہے فاروق بھائی کے ساتھ مسئلہ کسی حل تک پہنچ جائے گا۔

(جاری ہے)

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ایم کیو ایم کو کمزور کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، ہم نے اختلافات کا کسی نہ کسی طور پر حل نکالنے کی کوشش کی، مجھے ذاتی طورپر کامران ٹیسوری سے کوئی مسئلہ نہیں لیکن فاروق بھائی ایسی خواہش کرر ہے ہیں جس کو پورا کرنے کا اختیار نہیں۔

رابطہ کمیٹی نے ہمیں کنوینر اور ڈپٹی کنوینر بنایا ہے، میں رابطہ کمیٹی کو نہیں بلکہ رابطہ کمیٹی مجھے سبکدوش کرسکتی ہے، فاروق ستارآئیں اور بہادرآباد آکر کام کریں، ان کے وقارکی ذمہ داری میری ہے، فاروق ستار کو 5 فروری کے بعد والے حالات یاد بھی نہیں رہیں گے۔ایک ہفتے تک ساتھی واپس آجائیں اور پرانی ذمہ داریوںپر کام کریں، اس کے بعد آنے والے لوگوں کی ذمہ داریوں کا تعین نئے سرے سے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ڈاکٹر فاروق ستار کی رابطہ کمیٹی بہادرآباد کو تحلیل کرنے کی تجویز نہیں مان سکتے، ایک شخص کی فیس سیوینگ کے لیے پوری پارٹی کو دا یوپر نہیں لگا سکتے، کامران ٹیسوری کو رابطہ کمیٹی نے معطل کیا تھا، وہ کارکن کی حیثیت سے واپس آجائیں۔خالد مقبول نے کہا کہ ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد جو بھی پارٹی میں واپس آئے گا وہ ایک کارکن کی حیثیت سے آئے گا جس کی ذمہ داری کا تعین وقت کی مناسبت سے کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :