موجودہ حکومت کی ٹھوس اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر، ترسیلات زر، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری، شرح نمو اور برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ پر قابو پانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، آئی ایم ایف کا پروگرام کامیابی سے مکمل کیا ہے، معیشت کے بارے میں منفی تبصروں سے ملک کا نقصان ہوگا

وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خان کا سینیٹ میں توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال

منگل 10 اپریل 2018 17:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اپریل2018ء) ۔ وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی ٹھوس اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے 2013ء کے بعد سے زرمبادلہ کے ذخائر، ترسیلات زر، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری، شرح نمو اور برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ پر قابو پانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

آئی ایم ایف کا پروگرام کامیابی سے مکمل کیا ہے، معیشت کے بارے میں منفی تبصروں سے ملک کا نقصان ہوگا۔ منگل کو ایوان بالا میں سینیٹر شیری رحمان کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2013ء میں غیر ملکی زرمبادلہ کے جو ذخائر تھے ان میں موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ سی پیک کی طرف سے مشینری اور دیگر مصنوعات کی طلب بڑھنے سے درآمدات میں بھی اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت نے مثبت اقتصادی پالیسیاں اختیار کی ہیں جس کی وجہ سے شرح نمو گزشتہ مالی سال کے دوران 5 فیصد سے زائد رہی اور ہر صوبے کے ترقیاتی فنڈز میں بھی تین گنا اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 30 مارچ کو 17 ارب 80 کروڑ ڈالر تھے جن میں 30 جون 2017ء کے بعد 3.6 ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ پر بھی قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ڈالر کی قیمت میں ردوبدل سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ برآمدات موجودہ حکومت کے دور میں 12.4 فیصد، ترسیلات زر 3.4 فیصد اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں پچھلے سال کے مقابلے میں دو گنا اضافہ ہوا ہے اور ہم اپنے دور میں 2013ء کے مقابلے میں دو گنا زیادہ زرمبادلہ کے ذخائر چھوڑ کر جائیں گے۔