سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے پرویز مشرف سے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی شکایت کی تھی ‘ شجاعت حسین

افتخارچوہدری کی بحالی پر پرویز مشرف کو مشورہ دیا انہیں ’’جپھا‘‘ڈال لیں ،دونوں کے ارد گرد موجود لوگوں نے صلح کا موقع گنوایا نواز شریف آصف زرداری کیخلاف منشیات اسمگلنگ کا مقدمہ بنوانا چاہتے تھے ،جھوٹا مقدمہ بنانے سے انکار کر دیا تھا 2008 کا الیکشن فکس تھا ، امریکہ بینظیر کو وزیراعظم دیکھنا چاہتا تھا‘مسلم لیگ (ق) کے سربراہ کے اپنی کتاب ’’ سچ تو یہ ہے ‘‘ میں انکشافات

منگل 10 اپریل 2018 12:41

سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے پرویز مشرف سے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2018ء) سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے پرویز مشرف سے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی شکایت کی تھی ، نواز شریف آصف زرداری کے خلاف منشیات اسمگلنگ کا مقدمہ بنوانا چاہتے تھے ،پرویز مشرف کے نزدیک میر ظفراللہ جمالی بہت سست تھے اور وہ کہتے تھے کہ وزیر اعظم صاحب تو 12 بجے سو کر اٹھتے ہیں ۔

یہ انکشافات مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے اپنی کتاب ’’سچ تو یہ ہے‘‘میں کیا ہے ۔کتاب میں سیاست اور اپنے دور حکومت میں پیش آنے والے بڑے واقعات کی منظرکشی کی گئی ہے۔چوہدری شجاعت نے کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ پرویز مشرف سے افتخار چوہدری کی شکایت شوکت عزیز نے کی اور افتخارچوہدری کی بحالی پر پرویز مشرف کو مشورہ دیا کہ انہیں ’’جپھا‘‘ڈال لیں لیکن دونوں کے ارد گرد موجود لوگوں نے صلح کا موقع گنوایا۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ق) کے صدر نے کتاب میں لکھا کہ پرویز مشرف کے نزدیک میر ظفراللہ جمالی بہت سست تھے اور وہ کہتے تھے کہ وزیر اعظم صاحب تو 12 بجے سو کر اٹھتے ہیں اور پرویز مشرف کے اعتراضات پر ظفراللہ جمالی کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا۔چوہدری شجاعت نے لکھا کہ نواز شریف آصف زرداری کے خلاف منشیات اسمگلنگ کا مقدمہ بنوانا چاہتے تھے تاہم جھوٹا مقدمہ بنانے سے انکار کر دیا تھا جبکہ آصف زرداری نے 2011 میں کہا کہ آپ کی وجہ سے آج صدر پاکستان ہوں۔

اپنی کتاب میں چوہدری شجاعت حسین نے مزید لکھا کہ لال مسجد واقعے کے بارے میں سوچ کر آج بھی پریشان ہوجاتا ہوں۔چوہدری شجاعت نے اپنی کتاب میں دعوی کیا کہ 2008 کا الیکشن فکس تھا اور امریکہ بینظیر بھٹو کو وزیراعظم دیکھنا چاہتا تھا۔چوہدری شجاعت حسین نے اپنی کتاب میں مزید لکھا کہ نواز شریف کے دوسرے دور اقتدار سے قبل میاں شریف ان کے گھر آئے اور انہوں نے نواز شریف کے وزیراعظم بننے پر پرویز الٰہی کو وزیراعلی بنانے کا کہا تھا۔