سینیٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں پر بھارتی بربریت اور ریاستی جبر کے خلاف قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی

پیر 9 اپریل 2018 19:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اپریل2018ء) سینیٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں پر بھارتی بربریت اور ریاستی جبر کے خلاف قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شیری رحمان نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان مقبوضہ کشمیر میں شوپیاں اور اسلام آباد میں ریاستی جبر کی شدید مذمت کرتا ہے جس میں بھارتی فوجیوں اور پولیس کے ہاتھوں درجنوں افراد شہید و زخمی ہوئے۔

یہ ایوان شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہے اور کشمیر کے عوام کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ان کی آزادی کیلئے جدوجہد اور حق خودارادیت کیلئے یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور ہر سیاسی و سفارتی محاذ پر مسئلہ کشمیر کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کراتا ہے۔

(جاری ہے)

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عشروں سے کشمیر کے عوام بھارتی فوج کے ہاتھوں ریاستی جبر کا سامنا کر رہے ہیں جس کے دوران ہزاروں افراد شہید، لاکھوں یتیم اور خواتین بیوائیں ہو چکی ہیں اور لوگوں کو ذہنی طور پر معذور کیا گیا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا بے دریغ استعمال بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس سے پہلے ہی پورا خطہ عدم استحکام سے دوچار ہے۔ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل تلاش کرنے کے لئے دبائو بڑھا کر ہی کشیدگی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ ایوان کشمیری عوام کو یقین دلاتا ہے کہ پاکستان ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

یہ ایوان اسلامی دنیا، او آئی سی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور دیگر اداروں پر زور دیتا ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی مذمت کریں اور حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ تمام بین الاقوامی فورمز پر مسئلہ کشمیر اٹھانے کے لئے ایک خصوصی نمائندہ مقرر کیا جائے۔ ایوان حکومت پر زور دیتا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے لئے اقوام متحدہ کی طرف سے خصوصی ایلچی کا تقرر کرانے کے لئے بھی تمام ضروری اقدامات کرے۔ بعد ازاں ایوان نے اتفاق رائے سے قرارداد کی منظوری دے دی۔