ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق ایس ایم ای سیکٹر کا سب سے بڑا مسئلہ مالی کمی ہے،میاں زاہد حسین

پیر 9 اپریل 2018 19:03

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق ایس ایم ای سیکٹر کا سب سے بڑا مسئلہ مالی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2018ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہاہے کہ اسمال میڈم انٹرپرائزز ملکی معیشت میں 40فیصدسالانہ کی حصہ دار ہے،SME ملک میں موجود 90فیصد انٹرپرائزز کی نمائندگی کرتی ہے جبکہ صنعتوں میں تقریباً 9فیصد حصہ اسمال مینوفیکچرنگ کا ہے۔

یہ سیکٹر 80فیصد غیر زرعی افرادی قوت کو روزگار مہیا کرتی ہے اور 35فیصد مینوفیکچرنگ ویلیو ایڈیشن میں کردار ادا کرتی ہے، ان اعداد وشمار سے اس سیکٹر کی پوٹینشل گروتھ کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ میاںزاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہاکہ SMEسیکٹر کا سب سے بڑا مسئلہ مالی کمی ہے، جو ورلڈ بینک کے سروے کے مطابق 55فیصد ہے۔

(جاری ہے)

SMEبینک ملک کا واحد ادارہ ہے جو SMEسیکٹر کی مالیاتی امور میں معاونت کرتا ہے ۔

بنیادی طور پر SMEبینک اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ز کو مالیاتی تعاون فراہم کرتا ہے اور اس سیکٹر کو آسان قرضہ جات مہیاکرتا ہے۔ SMEبینک کو اسمال اینڈ میڈیم سیکٹر کے مطالبہ پر 2002میں قائم کیا گیا جس کا مقصد SMEسیکٹر کو مالی معاونت فراہم کرنا تھا۔ میاں زاہد حسین نے کہاکہ SMEبینک ورکنگ کیپیٹل، پراجیکٹ فنانسنگ اور لیزنگ کی مد میں انٹرپرینیورز اور صنعتوں کو 50ہزار سے لے کر 100ملین تک کے قرضہ جات فراہم کرتا ہے۔

قرضہ جات کے ساتھ ساتھ SMEبینک بنیادی بینکاری کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ SMEبینک انتہائی اہم سیکٹرز کو آسان قرضہ جات کی صورت میں مالیاتی تعاون فراہم کررہا ہے جس میں ویمن انٹرپرینیورز، آٹو پارٹس مینوفیکچرنگ، فین انڈسٹری، فرنیچر انڈسٹری، سائیکل انڈسٹری، سرجیکل انڈسٹری و دیگر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جو بھی صنعت یا کاروبار اسمال اور میڈیم کی تعریف پر پورا اترتا ہے، SMEبینک سے مالی معاونت حاصل کرسکتا ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ SMEبینک اپنی نوعیت کا واحد بینک ہے جو اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے مالی مسائل کو حل کرنے کے لئے عملی مدد فراہم کررہا ہے، اسلئے اسکے پرائیویٹائزیشن سے SMEسیکٹر متاثر ہوگا۔ حکومت کو چاہئے کہ SMEبینک کو ایک قومی ادارے کے طور پر جاری رکھتے ہوئے اسکے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی SMEبینک کے پرائیویٹائزیشن کے فیصلے پر تحفظات رکھتی ہیں اور یہ امید کرتی ہے کہ صنعت دوست حکومت اس فیصلے پر نظر ثانی کرے گی اور SMEبینک کو قومی ادارے کے طور پر ترقی دینے کے لئے اقدامات کرے گی۔

متعلقہ عنوان :