Live Updates

نوازشریف ہمیشہ کیلئے سیاست سے باہر ،(ن) لیگ کی ختم ہوگئی،اب مسلم لیگ (ش) اور تحریک انصاف کیخلاف الیکشن لڑنا ہے‘ بلاول بھٹو

ہم (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کی طرح ایک شہر کو فوکس نہیں کرتے، جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لیے الگ صوبے کی بات کی پیپلزپارٹی کا ہمیشہ سے نظریہ رہا ہے ہمارا احتساب کا نظام کمزور ہے اس میں تبدیلی لانا پڑیگی‘ چیئرمین پیپلز پارٹی کی ملتان میں میڈیا سے گفتگو

پیر 9 اپریل 2018 18:49

نوازشریف ہمیشہ کیلئے سیاست سے باہر ،(ن) لیگ کی ختم ہوگئی،اب مسلم لیگ ..
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2018ء) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے باہر ہوگئے اور (ن) لیگ کی سیاست ختم ہوگئی،اب مسلم لیگ (ش) اور تحریک انصاف کے خلاف الیکشن لڑنا ہے،ہم نے جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لیے الگ صوبے کی بات کی، مخالفین مانتے ہیں جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے،پیپلزپارٹی کا ہمیشہ سے نظریہ رہا ہے کہ ہمارا احتساب کا نظام کمزور ہے اس میں تبدیلی لانا پڑیگی۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نوازشریف واحد ہیں جو تین بار پاکستان کے وزیراعظم بنے لیکن ان کے دور میں انہوں نے میٹرو کے علاوہ کیا کیا ہی ہم گنوا نہیں سکتے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے کیا کیا کام کیے، انہوں نے غریبوں کو ان کے حقوق دلوائے اور اسٹیٹس کو کو ہلاکر رکھ دیا جب کہ بینظیر بھٹو نے بھی تاریخ بنائی۔

(جاری ہے)

آصف زرداری کے دور حکومت میں سی پیک کی بنیاد رکھی اور اٹھارویں ترمیم بنائی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لیے الگ صوبے کی بات کی، مخالفین مانتے ہیں جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کی طرح ایک شہر کو فوکس نہیں کرتے، لوگ پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ پی پی نے کچھ نہیں کیا، ہم نے کسانوں، غریبوں، مزدوروں کو ان کے حقوق دلوائے اور کسی ایک شہر پر فوکس نہیں کیا بلکہ سندھ کے تمام اضلاع سے تعلق رکھنے والے 6لاکھ خاندانوں کو غربت سے نکالا اور غریبوں کو بلاسود قرضے دیئے لیکن شو بازی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ ختم اور نوازشریف بھی ہمیشہ کے لیے ختم ہوگئے، اب مسلم لیگ (ش) اور پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن لڑنا ہے، ان کے امیداور الگ ہوں گے لیکن نظریہ اور منشور ایک ہوگا۔ ایک کو نکال کر دوسرے کو واپس لائے تو پالیسی نہیں بدلے گی۔ ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ماڈل ٹائون کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور دیگر جماعیں کافی دیر سے بات کررہے ہیں، چیف جسٹس کو پہلے نوٹس لینا چاہیے تھا، اب ہم امید رکھتے ہیں کہ شہیدوں کو انصاف ملے گا۔

احتساب سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا ہمیشہ سے نظریہ رہا ہے کہ ہمارا احتساب کا نظام کمزور ہے اس میں تبدیلی لانا پڑیگی، ہمارے دور میں جو کرنے کی کوشش کی اس وقت مخالفت ہوئی، ہم نے اپوزیشن میں ترمیم لانے کی کوشش کی اس میں بھی مخالفت ہوئی، ہم ایسا قانون چاہتے ہیں جس میں (ن) لیگ کے لیے وی آئی پی احتساب نہ ہو بلکہ سب کے لیے ایک جیسا احتساب ہو، ہم سب کا احتساب چاہتے ہیں۔

لوڈشیڈنگ سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ لوگ پانچ سال سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعوی کررہے ہیں لیکن لوڈشیڈنگ کہاں ختم ہوئی اگر تخت رائے ونڈمیں لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پوریملک میں ختم ہوگئی، ملک میں بجلی نہیں آتی، اوور بلنگ ہوتی ہے، لوگ بجلی کے بلوں کی وجہ سے خودکشی پر مجبور ہیں، حکومت نے صرف ایل این جی کے لیے سوچا، ٹیکسٹائل، مینوفیکچر اور زراعت کے شعبے کو چن چن کر تباہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کیا لیکن ان بزدل لوگوں نے اس پر کام نہیں کیا جس کے باعث اب انہیں فائن دینا پڑے گا، (ن) لیگ نے ہمارے کوشش کو سبوتاژ کیا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایسا الیکشن کمیشن چاہتے ہیں جو اتنا طاقتور ہو اس کے اپنے وسائل ہوں تاکہ کسی کو الیکشن پر کوئی اعتراض نہ ہو، ہم الیکشن اصلاحات چاہتے ہیں تاکہ الیکشن کمیشن غیر جانبدار الیکشن کراسکے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات