پاکستان میں سکیورٹیز مارکیٹ کے بین الا اقوامی معیارات پر عمل درآمد کی شرح 83 فیصد ہے،سکیورٹیز کمیشنز کی عالمی تنظیم آئیسکو کی رپورٹ جاری

پیر 9 اپریل 2018 18:39

پاکستان میں سکیورٹیز مارکیٹ کے بین الا اقوامی معیارات پر عمل درآمد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2018ء) انٹر نیشنل آرگنائزیشن آف سکیورٹیز کمیشنز (آئیسکو) نے سکیورٹیز مارکیٹ کو محفوظ اور مستحکم بنانے سے متعلق بین الاقوامی معیارات پر عمل درآمد کے حوالے سے پاکستان سے متعلقہ جائزہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔جائزہ رپورٹ کے مطابق سکیورٹیز مارکیٹ کے حوالے سے بین الاقوامی معیارات اور اصولو ں پر پاکستان کی عمل درآمد کی شرح تراسی فیصد ہے۔

2015 کے جائزہ کے مقابلہ میں بین القوامی معیارات پر عمل درآمد میں اکیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت یہ شرح باسٹھ فیصد تھی۔ آئیسکو کے حالیہ جائزہ کے مطابق پاکستان آئیسکو کے سینتیس اصولوں میں سے چودہ اصولوں پر مکمل طور پر جبکہ سولہ اصولوں پر جزوی طور پر عمل درآمد کر چکاہے۔

(جاری ہے)

آئیسکو سکیوٹیز مارکیٹ کی ریگوکیشنز کے حوالے سے پالیسی بنانے اور معیارت تشکیل دینا والا عالمی ادارہ ہے جس کے رکن ممالک کی تعداد ایک سو اسی ہے۔

آئیسکو نے سکیورٹیز مارکیٹ کی ریگولیشنز کے متعین عالمی معیارات اور آئیسکو کے اصولوں پر سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کے عمل درآمد بارے جائزہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ دنیا بھر میں سکیورٹیز مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے آئیسکو کے اصول بین الاقوامی بینچ مارک کی حیثیت رکھتے ہیں۔ آئیسکو نے اپنی جائزہ رپورٹ میں سکیورٹیز مارکیٹ کو محفوظ اور مستحکم بنانے کے لئے پاکستان کی جانب سے کی گئی قانونی سازی اور ریگولیٹری اصلاحات اور معیارات کے نفاذ کو سراہا ہے۔

اس سے پہلے آئیسکو نے پاکستان میں سکیورٹیز مارکیٹ کے معیارات کے حوالے سے اپنی تفصیلی جائزہ رپورٹ 2015 میں جاری کی تھی۔ 2015 میں پاکستان آئیسکو کے کل سینتیس اصولوں میں سے تیرہ اصولوں پر مکمل طور پر جبکہ دس اصولوں پر جزوی طور پر عمل پیرا تھا جبکہ چودہ اصولوں پر مزید بہتری کی کے لئے نشاندہی کی گئی۔ آئیسکو کی حالیہ جائزہ میں ان چودہ نکات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا جن کی بہتری کے لئے نشاندہی کی گئی تھی۔

ایس ای سی پی کی جانب سے ان اصولوں میں بہتری کے لئے کپیٹل مارکیٹ میں ریگولیٹری اصلاحات اور نئی قانون سازی کی گئی جس کے تحت ایس ای سی پی کے اختیارات میں اضافہ ہوا، نئے کمپنیز ایکٹ کا اجرا کیا گیا، سکیورٹیز بروکرز ریگولیشنز کی تشکیل نواور آڈٹ اور سائٹ بورڈ کا قیام شامل ہے۔ آئیسکو کی جائزہ رپورٹ میں ان میں سے دس اصولوں پر پیش رفت کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے ان دس اصولوں کے حوالے سے ایس ای سی پی کی ریٹنگ کو بڑھا دیا ہے۔

آئیسکو کی رپورٹ میں ایس ای سی پی کی جانب سے بین ااقوامی تعاون اور ایس ای سی پی سے متعلقہ قوانین کے حوالے سے خصوصی عدالتوں کے قیام کو خصوصاًسراہا گیا ہے۔ آئیسکو نے دیگر ممالک کو بھی اس کی تقلید کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایس ای سی پی کے چئیرمین ظفر عبدللہ نے اس کامیابی پر کہا ہے کہ پاکستان کے ریگولٹری فریم ورک میں نمایاں اصلاحات کی گئی ہیں اور کارپوریٹ سیکٹر اور کپیٹل مارکیٹ میں گڈ گورننس لائی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مالیاتی نظام کو محفوظ اور مستحکم بنانے، مارکیٹ کے قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کو بہتر بنانے، کپیٹل مارکیت کے فروغ اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے حوالے سے آئیسکو کے معیارات نہایت اہم ہیں۔ ظفر عبدللہ نے کہا ہے کہ ایس ای سی پی آئیسکو کے معیارات پر سو فیصدعمل درآمد اور ان کے نفاذ کے لئے کوشیشیں اور اصلاحات جاری رکھے گا۔

متعلقہ عنوان :