سکیورٹیز مارکیٹ کو محفوظ اور مستحکم بنانے سے متعلق بین الاقوامی معیارات پر عملدرآمد بارے جائزہ رپورٹ جاری

بین الاقوامی معیارات اور اصولو ں پر پاکستان کی عملدرآمد کی شرح میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے، رپورٹ

پیر 9 اپریل 2018 18:24

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اپریل2018ء) انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف سکیورٹیز کمیشنز (آئیسکو) نے سکیورٹیز مارکیٹ کو محفوظ اور مستحکم بنانے سے متعلق بین الاقوامی معیارات پر عملدرآمد کے حوالہ سے پاکستان سے متعلقہ جائزہ رپورٹ جاری کر دی۔ جائزہ رپورٹ کے مطابق سکیورٹیز مارکیٹ کے حوالہ سے بین الاقوامی معیارات اور اصولو ں پر پاکستان کی عملدرآمد کی شرح 83 فیصد ہے۔

2015ء کے جائزہ کے مقابلہ میں بین الاقوامی معیارات پر عملدرآمد میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس وقت یہ شرح 62 فیصد تھی۔ آئیسکو کے حالیہ جائزہ کے مطابق پاکستان آئیسکو کے 37 اصولوں میں سے 14 اصولوں پر مکمل طور پر جبکہ 16 اصولوں پر جزوی طور پر عملدرآمد کر چکا ہے۔ آئیسکو سکیوٹیز مارکیٹ کی ریگوکیشنز کے حوالہ سے پالیسی بنانے اور معیارات تشکیل دینے والا عالمی ادارہ ہے جس کے رکن ممالک کی تعداد 180 ہے۔

(جاری ہے)

آئیسکو نے سکیورٹیز مارکیٹ کی ریگولیشنز کے متعین عالمی معیارات اور آئیسکو کے اصولوں پر سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے عملدرآمد بارے جائزہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ دنیا بھر میں سکیورٹیز مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے آئیسکو کے اصول بین الاقوامی بینچ مارک کی حیثیت رکھتے ہیں۔ آئیسکو نے اپنی جائزہ رپورٹ میں سکیورٹیز مارکیٹ کو محفوظ اور مستحکم بنانے کیلئے پاکستان کی جانب سے کی گئی قانون سازی اور ریگولیٹری اصلاحات اور معیارات کے نفاذ کو سراہا ہے۔

اس سے پہلے آئیسکو نے پاکستان میں سکیورٹیز مارکیٹ کے معیارات کے حوالے سے اپنی تفصیلی جائزہ رپورٹ 2015ء میں جاری کی تھی۔ 2015ء میں پاکستان آئیسکو کے کل 37 اصولوں میں سے 13 اصولوں پر مکمل طور پر جبکہ 10 اصولوں پر جزوی طور پر عمل پیرا تھا جبکہ 14 اصولوں پر مزید بہتری کیلئے نشاندہی کی گئی۔ آئیسکو کی حالیہ جائزہ میں ان 14 نکات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا جن کی بہتری کیلئے نشاندہی کی گئی تھی۔

ایس ای سی پی کی جانب سے ان اصولوں میں بہتری کے لئے کپیٹل مارکیٹ میں ریگولیٹری اصلاحات اور نئی قانون سازی کی گئی جس کے تحت ایس ای سی پی کے اختیارات میں اضافہ ہوا، نئے کمپنیز ایکٹ کا اجرا کیا گیا، سکیورٹیز بروکرز ریگولیشنز کی تشکیل نو اور آڈٹ اور سائٹ بورڈ کا قیام شامل ہے۔ آئیسکو کی جائزہ رپورٹ میں ان میں سے 10 اصولوں پر پیش رفت کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے ان 10 اصولوں کے حوالے سے ایس ای سی پی کی ریٹنگ کو بڑھا دیا گیا ہے۔

آئیسکو کی رپورٹ میں ایس ای سی پی کی جانب سے بین الاقوامی تعاون اور ایس ای سی پی سے متعلقہ قوانین کے حوالے سے خصوصی عدالتوں کے قیام کو خصوصاًسراہا گیا ہے۔ آئیسکو نے دیگر ممالک کو بھی اس کی تقلید کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایس ای سی پی کے چئیرمین ظفر عبداللہ نے اس کامیابی پر کہا ہے کہ پاکستان کے ریگولٹری فریم ورک میں نمایاں اصلاحات کی گئی ہیں اور کارپوریٹ سیکٹر اور کپیٹل مارکیٹ میں گڈ گورننس لائی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مالیاتی نظام کو محفوظ اور مستحکم بنانے ، مارکیٹ کے قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کو بہتر بنانے ، کپیٹل مارکیت کے فروغ اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے حوالے سے آئیسکو کے معیارات نہایت اہم ہیں۔ ظفر عبداللہ نے کہا ہے کہ ایس ای سی پی آئیسکو کے معیارات پر سو فیصدعملدرآمد اور ان کے نفاذ کیلئے کوشیشیں اور اصلاحات جاری رکھے گا۔

متعلقہ عنوان :