ایمنسٹی سکیم کے پس پردہ اصل محرکات کو جانچنے کی ضرورت ہے تا کہ ملکی معیشت کیلئے اس کے اچھے یا برا ہونے کا تعین کیا جا سکے، رانا اظہر وقار

پیر 9 اپریل 2018 18:24

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2018ء)چیئر مین آل پاکستان کاٹن پاو لومز ایسوسی ایشن رانا اظہر وقار نے کہاہے کہ ایمنسٹی سکیم کے پس پردہ اصل محرکات اور مضمرات کو جانچنے کی ضرورت ہے تا کہ ملکی معیشت کیلئے اس کے اچھے یا برا ہونے کا تعین کیا جا سکے۔ ایمنسٹی سکیم پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے موجودہ ٹیکس بیس کو بڑھانے کیلئے سکیم نافذ کی ہے تو یہ بہت اچھی ہے اور اس سے یقیناموجودہ ٹیکس دہندگان پر اضافی بوجھ ڈالے بغیر سرکاری محاصل میں اضافہ کیا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے کہا کہ اگر اس سکیم کا مقصد کسی خاص گروپ یا طبقے کو نوازنا ہے تو یہ معیشت کیلئے مزید خطرناک ثابت ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ بار بار آنے والی ایمنسٹی سکیموں نے بھی نئے ٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی کی ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ تیس فیصد ٹیکس کیوں دیں جبکہ ہر پانچ سال بعد آنے والی ایمنسٹی سکیم کے تحت صرف 5 فیصد دے کر اپنے کالے دھن کو سفید کرا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم آخری ہونی چاہیئے یا اس میں ایسی قانون سازی کی جائے کہ ایک دفعہ ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانے والے باربار آنے والی ایمنسٹی سکیموں سے دوبارہ فائدہ نہ اٹھا سکیں۔