کل تک نوازشریف کی تعریفوںکے قیصدے پڑھنے والے ذاتی مفادات کی خاطر پارٹیاں تبدیل کررہے ہیں،سینیٹر کامران مائیکل

ڈاکٹر رامیش کمار اور بھون داس کا کمیونٹی کی خدمت کا ڈرامہ جلد بے نقاب ہوجائے گا نوازشریف نے پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے حقوق کیلئے اقدامات کیے ، کرسمس، دوالی، اور ہولی جیسے تہوار وں میں بطور وزیر اعظم شرکت کرکے انہیں قومی دھارے میں شامل کیا، اجتماع سے خطاب

پیر 9 اپریل 2018 18:24

کل تک نوازشریف کی تعریفوںکے قیصدے پڑھنے والے ذاتی مفادات کی خاطر پارٹیاں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2018ء) وفاقی وزیر برائے شماریات سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ کل تک نوازشریف کی تعریفوںکے قیصدے پڑھنے والے ذاتی مفادات کی خاطر پارٹیاں تبدیل کررہے ہیں۔ ڈاکٹر رامیش کمار اور بھون داس کا کمیونٹی کی خدمت کا ڈرامہ جلد بے نقاب ہوجائے گا۔ نوازشریف نے پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے حقوق کیلئے اقدامات کیے ، کرسمس، دوالی، اور ہولی جیسے تہوار وں میں بطور وزیر اعظم شرکت کرکے انہیں قومی دھارے میں شامل کیا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر کامران مائیکل نے کہا کہ رامیش کمار اور بھون داس نے منت سماجت کرکے پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت حاصل کی اور میاں نواز شریف کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے مختلف ٹی وی پروگراموں میں انکے ساتھ وفاداری کے راگ الاپتے رہتے تھے۔

(جاری ہے)

آج کس منہ سے پوری پارٹی میں جارہے ہیں، انہوںنے کہا کہ یہ لوگ محض ذاتی مفادات کی سیاست کرتے ہیں، کمیونٹی کی خدمت سے انکا کوئی تعلق نہیں ہے۔

پی ٹی آئی اور عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کامران مائیکل نے کہا کہ عمران خان کو اقلیتوں کے حقوق سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، صوبہ خبیر پختونخواہ حکومت نے کئی سالوں کے بعد بھی پشاور چرچ دھماکے کے متاثرین کو ادائیگی نہیں کی بلکہ اقلیتوں کے لئے مختص کردہ فنڈز ان لوگوں میں تقسیم کیے جو ملک بسنے والی اقلیتوںکے دشمن ہیں اور ان کی عبادتگاہوں پر حملے کرنے والوں کے ساتھی ہیں۔

عمران خان تو طالبان خان کے نام سے مشہور ہیں وہ اقلیتوں کے حقوق اورتحفظ کی بات کیسے کرسکتے ہیں، پی ٹی آئی میں شامل ہونے والا ایک مفاد پرست ٹولہ ہے جو جلد تحریک انصاف سے بد زن ہوجائے گا۔ انہوںنے کہا کہ نوازشریف ایک تحریک کانام ہے جسے مٹایا نہیں جاسکتا ہے۔جھوٹے الزامات لگانے والے اپنا حساب دیں۔ ۔۔ شمیم محمود