صاحب ثروت اور مخیر حضرات معاشرے کے مستحق و نادار افراد کی معاشی بحالی کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں ‘ ملک رفیق رجوانہ

’’اخوت‘‘ 60ارب روپے کی خطیر رقم 26لاکھ خاندانوں میں بطور قرضہ حسنہ دے چکا ہے جس پر جتنا بھی فخر کیا جائے کم ہے‘ گورنر پنجاب

پیر 9 اپریل 2018 17:53

صاحب ثروت اور مخیر حضرات معاشرے کے مستحق و نادار افراد کی معاشی بحالی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2018ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ صاحب ثروت اور مخیر حضرات آگے آئیں اور معاشرے کے مستحق و نادار افراد کی معاشی بحالی کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں تاکہ وہ باعزت طریقے سے اپنے خاندان کی کفالت کرسکیں،’’اخوت‘‘ 60ارب روپے کی خطیر رقم 26لاکھ خاندانوں میں بطور قرضہ حسنہ دے چکا ہے جس پر جتنا بھی فخر کیا جائے کم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس لاہور میں بلاسودقرضے فراہم کرنے والی تینظیم ’’اخوت ‘‘ کے زیر اہتمام فنڈریزنگ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ معاشرے کے ہر طبقے کے لئے صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین سوشل جسٹس کی گارنٹی دیتا ہے۔

اپنی زندگی تو ہر کوئی جیتا ہے مگر لوگوں کو دُکھ اور دًرد سے نکالنے کے لئے کام کر کے جو سکون اور دلی اطمینان محسوس ہوتا ہے وہ کسی اور چیز میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات کو نادار بچوں کی تعلیم اپنے ذمہ لینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیلنٹ موجود ہے اور انشاء اللہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ گورنر نے کہا کہ اخوت سے قرضہ لے کر کاروبار کرنے والے لوگ آج نہ صرف باوقار طریقے سے روزی کمارہے ہیں بلکہ اب وہ قرض حسنہ کا حصہ بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قرضے کی ریکوری کی شرح 99.9فیصد ہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخوت جب قرضہ دیتی ہے تو خدا خود ضامن بن جاتا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اخوت کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب نے ادارے کی کارکردگی پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ اخوت نے اپنے سفر کا آغاز 2001میں کیا تھا اور جب پیچھے مڑ کر دیکھتا ہوں تو خوشی ، مسرت اور امید کے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ ’’اخوت‘‘ کی منفرد روایت ہے کہ چیک کی تقسیم مساجد میں کی جاتی ہے اور ضرورت مند کو اس کے پاس جاکر چیک دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اخوت‘‘ مواخات مدینہ کی درخشاں تصویر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اخوت‘‘ کے زیر اہتمام پاکستان کی پہلی بلافیس یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے جہاں پر مستحق اور غریب خاندانوں کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اخوت یونیورسٹی کا تخمینہ تقریباً50کروڑ روپے ہے اور اس کا باقائدہ افتتاح انشاء اللہ اگست میں کیا جائے گا۔ تقریب سے نامور کرکٹر شاہد خاں آفریدی، معروف گلوگارعلی ظفر اوربین الاقوامی شہرت کے حامل ایمپائر علیم ڈار نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر شاہد خاں آفریدی نے اخوت یونیورسٹی کے لئے 25لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ۔ علی ظفر نے 10لاکھ روپے اور اپنی جیکٹ نیلامی کے لئے پیش کی جسے فیصل آباد کے رہائشی نے 20لاکھ روپے میں خریدی ،اُس نے 20لاکھ روپے اور جیکٹ اخوت کے نام کردی جبکہ ایمپائر علیم ڈار نے بھی اخوت یونیورسٹی کی تعمیر کے لئے 5لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔

اس موقع پر ’’اخوت‘‘ کی طرف سے شاہد خاں آفریدی کی فائونڈیشن کے لئے 10لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :