حکومتی نااہلی سے ہائوسنگ اسکیموں کی اراضی پر قبضہ، مالکان دربدر ہوگئے

گلزار ہجری کی کوآپریٹیو سوسائیٹیز کے ڈی اسکیم 33 کا حصہ ہیں ، سندھ حکومت ترقیاتی چارجز کی مد میںکروڑوں روپے وصول کرچکی ہے، بلال اختر

پیر 9 اپریل 2018 17:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2018ء) گلزار ہجری کو آپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیز فیڈریشن کا سالانہ عمومی اجلاس نوید گارڈن گلشن اقبال میں ہوا۔ جس میں 150 سے زائد کو آپریٹیو سوسائٹیز کے ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس خطاب کرتے ہوئے گلزار ہجری کو آپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیز فیڈریشن کے چیئرمین بلال اخترنے کہا کہ سندھ ھکومت کی ناقص پالیسی اور عدم توجہی کے باعث کراچی میں 80 فیصد سے زائد سوسائیٹیوں کی اراضی پر قبضہ ہوچکا ہے اور غریب عوام کے پائی پائی جوڑ کر گھر بنانے کا خواب چکنا چور ہوگیاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلزار ہجری کی بیشتر کوآپریٹیو سوسائیٹیز کے ڈی اسکیم 33 کا حصہ ہیں اور سندھ حکومت ترقیاتی چارجز کی مد میں ان علاقوں کی سوسائیٹیز سے کروڑوں روپے وصول بھی کرچکی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب حکومت سندھ نے گلزار ہجری کی تمام ہائوسنگ اسکیموں کی اراضی کو گوٹھ اسکیم کا حصہ قرار دے کر قبضہ مافیا کو قبضہ کرنے کا موقع اور حوصلہ فراہم کیا اس طرح کوآپریٹیو ہائوسنگ اسکیموں سے وابستہ ممبران اپنی زمینوں سے محروم ہوکر آج در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

اس موقع پر جنرل سیکریٹری جاوید اقبال نے کہا کہ ماضی میں تعینات کئے گئے ایڈمنسٹریٹر قواعد اور ضوابط کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے اور سوسائٹی کا نہ صرف ریکارڈ غائب کیا گیا بلکہ رہائشی اور کمرشیل پلاٹوں کو کروڑوں روپے کے عوض غیر قانونی طور پر فروخت بھی کیا گیا اور بڑے پیمانے پر جعل سازی کرتے ہوئے ڈبل فائلنگ بھی کی گئی جس کے کرپشن کے مقدمات ہائی کورٹ، نیب، اور اینٹی کرپشن میں آج بھی چل رہے ہیں۔

انہوں نے درست فورنزک آڈٹ کرانے اور ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کو جلد از جلد یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر طاہر حسین نے کہا کوآپریٹیو ہائوسنگ اسکیموں کے جعلی انتخاباب کے ذریعے چیئرمینز کا انتخاب کیا گیا اور ممبر شپ فروخت کرکے کروڑوں روپے کمائے گئے اس طرح ہاوسنگ اسکیموں کو قابل تلافی نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے صوبائی وزیر اکرام اللہ دھاریجو سے گلزار ہجری کو آپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیز کے مسائل جلد از جلد حل کرنے کی اپیل کی۔

متعلقہ عنوان :