ڈرائنگ روم میں فیصلے کرنے والی سیاسی جماعتیں نہ کوئی تبدیلی لا سکتی ہیں اور نہ عوام کے مسائل حل کر سکتی ہیں،علی قاضی

پیر 9 اپریل 2018 17:23

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2018ء)تبدیلی پسند پارٹی کے سربراہ علی قاضی نے کہا ہے کہ سندھ کی سیاست میں آج نئے باب کا اضافہ ہو گیا ہے وڈیرہ شاھی اور بوتارکی سیاست اپنی موت جائے گی، سیاستدانوں حکمرانوں کو غریب عوام کے مسائل سے کبھی کوئی دلچسپی نہیں رہی اس دور میں انسان اور جانور ایک تالاب سے آلودہ پانی پر مجبور ہیں لاکھوں انسان مہلک بیماریوں کا شکار ہیں اور 50 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

تبدیلی پسند پارٹی کے نام سینئی سیاسی جماعت کی تشکیل کے سلسلے میں حیدرآباد بائی پاس پر ایک بڑا جلسہ عام منعقد ہوا جس کی صدارت پارٹی کے سربراہ علی قاضی نے کی جبکہ محبوب علی سومرو، شہناز ملاح، احسان جروار، اعجاز تالپور، علی میر بحر، شاہ جہان پنھیار، گل حسن لغاری، ویسر مہر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

تبدیلی پسند پارٹی کے سربراہ علی قاضی نے کہا کہ برسوں کی سوچ آج بڑے قافلے کی صورت اختیار کر گئی ڈرائنگ روم میں فیصلے کرنے والی سیاسی جماعتیں نہ کوئی تبدیلی لا سکتی ہیں اور نہ عوام کے مسائل حل کر سکتی ہیں، انہوں نے کہا کہ پیروں اور کچھ رہنماں کے نام پر جلسے ہوتے ہیں ایسی کسی بیگار میں ہم شریک نہیں ہیں، آج ہزاروں لوگ کسی پارٹی یا شخصیت کے خلاف یہاں جمع نہیں ہوئے بلکہ وڈیرہ شاہی بوتارکی شخصیت پرستی کی سیاست کا خاتمہ ان کا ہدف ہے تاکہ اس کا خاتمہ ہو اور سیاست بلا امتیاز عوام کے مسائل حل کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے ہو، یہاں جمع ہونے مبارکباد کے مستحق ہیں کہ وہ عام غریب لوگوں کا درد محسوس کرتے ہیں اورانہیں دور کرنے کے لئے میدان میں نکلے ہی، لاکھوں لوگ یہی مقصد رکھتے ہیں جو ہمارے ساتھ چلیں گے اور سندھ کی سیاست تبدیل ہو کر رہے گی مایوسی کا دور ختم ہو گیا ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد والے سمجھ لیں کہ سندھ کی سیاست کا پرانا تعارف اب ختم ہو گیا ہے کسی کی وکٹ گر جائے کوئی ممبر اسمبلی ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں چلا جائے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ان کاعوام سے کوء تعلق نہیں ہے، اب سندھ کی سیاست بدل چکی ہے تبدیلی پسند پارٹی عام انتخابات میں ہر حلقے میں امیدوار کھڑے کرے گی عوام ضرور اس تبدیلی کی پزیرائی کریں گے۔

تبدیلی پسند پارٹی کے سربراہ علی قاضی نے کہا کہ وڈیرہ شاہی اور بوتارکی ذھنیت رکھنے والے کہتے ہیں کہ سندھ کے عام لوگ ڈرپوک اور بکا مال ہیں ان کے ووٹوں کو دولت کی طاقت سے خرید لیں گے ایسا سوچنے والے خود بیوقوف ہیں عوام اتنے بے شعور اور سادہ نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ غریب عوام کے 100ارب کے ادویہ کے فنڈز ہڑپ کر لئے گئے ہیں، ٹیل کے کاشتکار آبپاشی ہی نہیں پینے کے پانی کے لئے بھی ترس رہے ہیں، گنے کے کاشت کاروں کو اربوں روپے کانقصان پہنچانے کے بعد اب گندم کے لئے سرکاری باردانے میں خوردبرد کر کے بھاری نقصان پہنچایا جا رہا ھے لوگ اس نظام سے بیزار آ چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ اب فیصلہ کرناھے کہ ہم مرشدوں اور شہیدوں کا قرض تو بہت اتار چکے اس سرزمین کا بھی ہم پر کچھ قرض اور فرض ھے اب اس پر بھی توجہ دینی ہے، انہوں نے کہا ہم کہتے ہیں عام لوگوں کے بچوں کو بھی اسکولوں میں اچھی تعلیم دلا لوگوں کو گٹر کا پانی نہ پلا، کیا ہم غلط کہتے ہیں اب عوام میں شدید ردعمل ہے وہ ووٹ کی طاقت سے بدلہ لیں گے، 420 وڈیرہ شاھی ذھنیت رکھنے والے کچھ نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ تبدیلی پسند پارٹی آنے کے بعد یہ بحث ختم ہو گئی ہے کہ کوئی متبادل نہیں ہے، 4 ماہ میں پارٹی مذید مضبوط گی، ہم سب میں درد کا رشتہ ہے اور ننگر پارکر سے کارونجر تک سب متحد ہیں۔