رواں صدی کے وسط تک ایشیا بدستور دنیا میں تیزی سے ترقی کرتی معیشت کا خطہ رہے گا،ڈائی شیانگ لونگ

آئندہ دس برسوں میں چین میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6 فیصد کے لگ بھگ برقرار رہے گی،چیلنجز کے باوجود بیلٹ اینڈ روڈ سے ایشیا کو نئے مواقع فراہم کیے جائیں گے سابق سربراہ پیپلز بینک آف چائنا کا فورم سے خطاب

پیر 9 اپریل 2018 17:19

رواں صدی کے وسط تک ایشیا بدستور دنیا میں تیزی سے ترقی کرتی معیشت کا ..
بائو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 اپریل2018ء) پیپلز بینک آف چائنا کے سابق سربراہ ڈائی شیانگ لونگ نے رواں صدی کے وسط تک ایشیا بدستور دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت کا خطہ رہے گا، آئندہ دس برسوں میں چین میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6 فیصد کے لگ بھگ برقرار رہے گی،چیلنجز کے باوجود بیلٹ اینڈ روڈ سے ایشیا کو نئے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق پیپلز بینک آف چائنا کے سابق سربراہ ڈائی شیانگ لونگ نے بائوو ایشیائی فورم دو ہزار اٹھارہ کے سالانہ اجلاس میں کہا کہ وہ ایشیا میں معیشت کے مستقبل کے حوالے سے مثبت رویہ رکھتے ہیں۔ اور آئندہ بیس برسوں اور رواں صدی کے وسط تک ایشیا بدستور دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت کا خطہ رہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ آئندہ دس برسوں میں چین میں جی ڈی پی کی شرح نمو چھ فیصد کے لگ بھگ برقرار رہے گی۔

ڈائی نے بو آو ایشیائی فورم کے ماتحت ایشیا کی اقتصادی پیش گوئی کے موضوع پر ذیلی فورم میں کہا کہ مواقعوں اور چیلنجز دونوں پہلووں سے ایشیا کی معیشت کا جائزہ لیا جانا چاہیئے ۔ اگرچہ متعدد چیلنجز کا سامناہے لیکن دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے ایشیا کو نئے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ ڈائی نے کہا کہ حالیہ پانچ برسوں میں چین میں اقتصادی شرح نمو چھ اعشاریہ نو فیصد رہی ہے ۔یہ اقتصادی زوال پذیری کے مترادف نہیں ہے بلکہ چین فعال طور پر با اثر طریقے سے اقتصادی حکمت عملی کی ترتیب کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین میں معاشی ترقی کے بہتر معیار پر عمل درآمد کے لئے کوشش کی جارہی ہے۔ اس لئے سپلائی سائڈ اصلاحات سب سے اہم ہیں ۔

متعلقہ عنوان :