جڑواں شہروں میں سلے سلائے ملبوسات کی فروخت بڑھ گئی

پیر 9 اپریل 2018 16:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اپریل2018ء) درزیوں کی طرف سے اجرتوں میں اضافے کے باعث جڑواں شہروں میں سلے سلائے ملبوسات کی مانگ اور فروخت کا رجحان بڑھ گیا۔ مختلف مارکیٹوں میں سلے ملبوسات اور ان سلا کپڑا فروخت کرنے دکانداروں کا کہنا ہے کہ برانڈڈ تیار ملبوسات اور درزی خانوں میں سلائے جانے والے کپڑوں کے مقابلہ میں غیر برانڈڈ تیار ملبوسات کی مانگ بڑھ رہی ہے۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ برانڈڈ ملبوسات کے نرخ پہلے ہی زیادہ ہوتے ہیں جو عام شہریوں کی قوت خرید سے باہر ہوتے ہیں جبکہ ان سلا کپڑا خرید کر عام شہریوں کے پاس اس کی سلائی کی گنجائش نہیں رہتی جس کی وجہ سے یہ عام سلے سلائے ملبوسات کی خرید و فروخت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ خواتین کے تیار ملبوسات نت نئے ڈیزائن کے ساتھ جبکہ مردوں کی شلوار قمیض اور کرتا کی مختلف ورائیٹیاں مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔

(جاری ہے)

ایک خریدار سائرہ کاظمی نے بتایا کہ میں نے آبپارہ مارکیٹ سے عام سلے ہوئے کپڑے خریدے ہیں جبکہ اسی ڈیزائن اور کپڑے سے ملتے جلتے برانڈڈ ملبوسات کے نرخ ہزاروں میں ہیں۔ دکانوں کے علاوہ یہ مقامی طور پر تیار کردہ سوٹ سیل پر بھی دستیاب ہوتے ہیں اس لئے خاندان بھر کے لئے ہم انہی ملبوسات کو ترجیح دیتے ہیں جو قابل خرید قیمت پر مل جاتے ہیں۔

ایک اور خریدار نے بتایا کہ آج کل تیار ملبوسات کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے جس سے وقت اور سلائی کے اضافی اخراجات بھی بچتے ہیں۔ راحیلہ صدیقی نامی ایک خریدار نے بتایا کہ ان سلا کپڑا مہنگا پڑتا ہے۔ اس لئے سلے سلائے کپڑوں کی خریداری کا رجحان بڑھا ہے۔ ایک دکاندار کہنا تھا کہ پہلے وہ برانڈڈ کپڑے فروخت کے لئے رکھتے تھے لیکن اب گاہک کی مانگ غیر برانڈڈ کپڑوں کی مقامی اقسام کی طرف زیادہ ہے تاہم خواتین کے سلے سلائے ملبوسات کی مانگ مردوں کے لئے سلے سلائے ملبوسات کی نسبت زیادہ ہے۔