سی ڈی اے کی ناقص منصوبہ بندی

اسلام آباد کے 17 سیکٹرز میں ترقیاتی کام رک گیا ، رپورٹس

پیر 9 اپریل 2018 16:00

اسلام آبادآن لائن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2018ء) سی ڈی ای) کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث 17 سیکٹرز میں ترقیاتی کام ٹھپ ہو گیا ہے جس سے شہریوں کے لئے معقول رہائش میں کمی واقع ہو گئی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطقابق سی ڈی اے کے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ان سیکٹرز میں تقریباً 50 ہزار پلاٹس بنائے جانے تھے سستی ہاوسنگ یونٹس کی غیر موجودگی میں 100 سے زائد قانونی اور غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیوں نے اسلام آباد کو گھیر لیا ہے جبکہ اس کے دیہاتی علاقوں نے کافی تیزی سے ترقی کی ہے ایک تازہ ترین سروے کے مطابق جو کہ سی ڈی اے کے چیئرمین عثمان اختر باجوہ کی ہدایت میں کیا گیا۔

جس میں رہائشی سیکٹرز کی ویرانی کے پیچھے کارفرماں وجوہات جاننے کی کوشش کی گئی ۔ سی ڈی اے کے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سی ڈی اے کے سربراہ کو ان 17 سیکٹرز کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئیں ۔

(جاری ہے)

چھوڑے گئے سیکٹرز کی فہرست میں ای بارہ بھی شامل ہے جہاں پر سی ڈی اے نے 80 کی دہائی میں پلاٹس فروخت کئے تاہم الاٹیوں کو قبضہ نہیں دیا گیا ۔ چھوڑے گئے دیگر سیکٹرز میں سی تیرہ ، سی چودہ ، سی پندرہ ، ڈی تیرہ ، ای تیرہ ، ایف تیرہ ، ایچ سولہ ، ای سترہ ، ای گیارہ ، ای بارہ ، ای چودہ ، ای پندرہ ، کوری ماڈل ویلج و پارک انکلیو گیارہ اور چٹھہ بختاور شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :