پنجاب میں400کروڑ خرچ کے باوجود صاف پانی میسر نہ ہونا بیڈ گورننس ہے ،میاں کامران سیف

پیر 9 اپریل 2018 16:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2018ء) پاکستان مسلم لیگ ق کے راہنما وسیکرٹری اطلاعات پاکستان مسلم لیگ لاہور میاں کامران سیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں قائم 56کمپنیاں قومی خزانہ پر بوجھ ہیں اور ان کے معاملات دیکھنے پر ان میں کرپشن کے ہوشربا انکشافات آشکارا ہورہے ہیں ۔بغیر کسی قانونی منظوری کے ان کمپنیوںکو اربوں روپے جاری کردیئے گئے اور ان کمپنیوں کے سربراہ من پسند افراد کو مقرر کرکے انہیں عام تنخواہوں کے برعکس کئی لاکھوںمیں اضافی تنخواہیں ادا کی جاتی رہی ہیں جبکہ ان کمپنیوںکی کارکردگی صفر ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے مسلم لیگ ہائوس میں کارکنوںسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوںنے کہا کہ حکومتی رکن اسمبلی کی بیوی اور بھائی کو صاف پانی کمپنی میں ڈائریکٹر لگا کر قومی خزانہ کی لوٹ مار کی گئی پنجاب میں400کروڑروپے خرچ کے باوجود عوام کو صاف پانی میسر نہ ہونا بیڈ گورننس ہے۔

(جاری ہے)

یہی حال سولر پاور کمپنی کا ہے قائداعظم سولر پاور فلاپ منصوبہ اربوں روپے خرچ کے باوجود مطلوبہ نتائج پورے نہ ہوسکے اور سربراہ کو لاکھوں روپے تنخواہیں ادا کی جاتی رہیں انہوںنے چیف جسٹس کو معاملات کی درستگی کیلئے نوٹس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی دولت کو ضائع نہ کیا جائے اور پنجاب بھر میں ایم پی سکیل کے نوٹیفیکشن کو ختم کیا جائے اور تمام ملازمین کو یکساں تنخواہیں ادا کی جائیں یہ کتنا ظلم ہے کہ ایم پی سکیل کے تحت افراد کو محکمہ کے سیکرٹری سے بھی کئی گنا زیادہ تنخواہیں اور مراعات دی جارہی ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان اس کا بھی نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :