مجھ میں اور دوسرے سیاستدانوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ میں اللہ سے ڈرتاہوں اور دوسرے نیب سے ڈرتے ہیں،سراج الحق

حکمرانوں نے ملک پر 85 ارب ڈالر قرضہ لاد دیاہے جبکہ پانچ سو ارب ڈالر ہمارا بیرونی بنکوں میں پڑاہے اللہ نے ہمیں موقع دیا تو لٹیروں کی گردن پر پائوں رکھ کر ان سے کہیں گے کہ یا پیسہ واپس دو یا وہاں چلے جائو جہاں تم نے پیسہ رکھا ہے پارٹیاں بدلنے والے اور حکومتوں میں رہنے والے کرپٹ جس بھی واشنگ مشین میں جائیں، عوام ان کو جانتے ہیں، ان پر لگے کرپشن کے داغ نہیں اتریں گے ،اگلا یوتھ کنونشن راولپنڈی میں ہوگا۔، جے آئی یوتھ کنونشن سے خطاب

اتوار 8 اپریل 2018 23:30

مجھ میں اور دوسرے سیاستدانوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ میں اللہ سے ڈرتاہوں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مجھ میں اور دوسرے سیاستدانوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ میں اللہ سے ڈرتاہوں اور دوسرے نیب سے ڈرتے ہیں ۔ حکمرانوں نے ملک پر 85 ارب ڈالر قرضہ لاد دیاہے جبکہ پانچ سو ارب ڈالر ہمارا بیرونی بنکوں میں پڑاہے ۔ اللہ نے ہمیں موقع دیا تو لٹیروں کی گردن پر پائوں رکھ کر ان سے کہیں گے کہ یا پیسہ واپس دو یا وہاں چلے جائو جہاں تم نے پیسہ رکھا ہے ۔

پارٹیاں بدلنے والے اور حکومتوں میں رہنے والے کرپٹ جس بھی واشنگ مشین میں جائیں، عوام ان کو جانتے ہیں، ان پر لگے کرپشن کے داغ نہیں اتریں گے ۔اگلا یوتھ کنونشن راولپنڈی میں ہوگا۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے مینار پاکستان گرائونڈ میں جے آئی یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کنونشن سے نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد ، جے آئی یوتھ کے صدر زبیر احمد گوندل اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پنجاب اور سندھ میں غربت ہے ۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے چار چار بار حکومت کی اور اب کہتے ہیں کہ ہمیں موقع ملا تو ملک کی تقدیر بدل دیں گے ، سب کو دہلیز پر انصاف ملے گا ۔ انہوںنے کہاکہ ریلوے 33 ارب ، سٹیل ملز ایک کھرب 73 ارب خسارے میں ہے اگر حکمرانوں کی یہی صلاحیت ہے تو پھر ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ہونی چاہئیں ۔

جس نے بھی ملک کو لوٹا ہے ، اسے اڈیالہ جیل میں جانا پڑے گا ۔انہوںنے کہاکہ بے روزگاروں کا ایک لشکر ہے ۔ حکمران وی آئی پی کلچر کے لیے اربوں روپے رکھتے ہیں اور تعلیم اور صحت کے لیے اونٹ کے منہ میں زیرا کے برابر بجٹ رکھتے ہیں ۔ ملک میں بیماریوں کا راج ہے اڑھائی کروڑ بچے سکول نہیں جاتے ان کا کون ذمہ دار ہے ۔ 68 لاکھ نوجوان ڈیپریشن کی وجہ سے نشہ کے عادی ہوگئے ہیں ۔

لوگ روزگار کے لیے غیر قانونی رستوں سے بیرون ملک جاتے ہیں ۔ وہ کبھی سمندر میں ڈوب جاتے ہیں اور کبھی ڈاکوئوں کی گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں ۔ ان کے قتل کے ذمہ دار حکمران ہیں ۔ یہ ڈیموکریسی نہیں لوٹا کریسی ہے ۔ آج ایک پارٹی میں اور کل دوسری میں ہیں ۔ یہ عوام کے ساتھ فراڈ کرتے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کے نوجوان غلامان و عاشقان مصطفیٰؐ ، اپنے ملک و ملت پر مرمٹنے اور اپنے پیغمبر ؐ کے لائے ہوئے دین کو اپنی زندگیوں کا مقصد سمجھنے والے نوجوان ہیں ۔

یہ اسی قافلہ کا حصہ ہیں جن کی قربانیوں کی وجہ سے آج ہم آزاد ہیں ۔ مینار پاکستان ہماری جدوجہد اور آزادی کی علامت اور ہمارے بزرگوں کی لازوال قربانیوں کا گواہ ہے ۔ بادشاہی مسجد کے مینار یاد دلاتے ہیں کہ تمہارے بزرگوں نے پاکستان لبرل ازم اور سیکولرازم کے لیے نہیں، بلکہ اللہ کے نظام اور حضورؐ کی شریعت کے نفاذ کے لیے بنایا تھا ۔ہم مینار پاکستان اور بادشاہ مسجد کے میناروں کے سائے تلے یہ عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کو اسلامی اور خوشحال پاکستان اور عظیم ملک بنائیں گے ۔

کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ پاکستان اور اسلام کو الگ کرسکتے ہیں ۔ کچھ لوگ ہمارے اسلامی تشخص کو مٹانے کی سازشیں کر رہے ہیں اور کچھ بے وقوف کہتے ہیںکہ قائد اعظم نے پاکستان کو سیکولر ازم کے لیے بنایا تھا ۔ انہیں یہ معلوم نہیں کہ اگر سیکولرازم کے لیے پاکستان بنانا تھا تو انگریزوں اور ہندوئوں سے آزادی کی کیا ضرورت تھی ۔ قائد اعظم نے قرآن پاک کو پاکستان کا منشور اور مدینہ کی اسلامی ریاست پاکستان کے لیے نمونہ قرار دی تھی ۔

قائد اعظم کی وفات کے بعد کرپٹ اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے غلاموں نے پاکستان پر غاصبانہ قبضہ کرلیا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان چار صوبوں اور قومیتوں کا نام نہیں ، پاکستان ایک نظریہ اور فلسفہ اور ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ ہم پاکستان کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کے ویژن کے مطابق بنانے کو افضل جہاد سمجھتے ہیں ۔ ملک میں ستر سال سے ایک دن کے لیے اسلامی نظام کو نہیں آزمایا گیا ۔

ہماری معیشت ، سیاست اسلام کے مطابق نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا ایٹم بم بھارت سے 65 فیصد طاقتور ہے جس سے دشمن تھر تھر کانپا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مشرف نے امریکی دبائو میں آ کر ہمارے قومی ہیرو ڈاکٹر عبدالقدیر پر پابندیاں لگائیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا ہر نوجوان غزنوی ، غوری اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہے ۔ پاکستان کو ایک ویلفیئر سٹیٹ بنانے کے لیے کسانوں ، مزدوروں اور نوجوانوں کو مل کر جدوجہد کرناہوگی مجھے بوجوانوں کسانوں اور مزدوروں کا اعتماد چاہیے اور میں قوم سے وعدہ کرتاہوں کہ کبھی بھی آپ کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائوں گا ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے سونے ، چاندی ، تانبے اور زمرد کے خزانوں سے نوازاہے ۔ ملک میں پچیس کھرب ڈالر کے کوئلے کے ذخائر ، گیس اور تیل کے بے بہا ذخیرے موجود ہیں ۔ آج ہم اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ ہم نوجوانوں کو ایوانوں میں پہنچائیں گے ۔ یہ کہاں کی سیاست ہے کہ اقتدار کے ایوان صرف شہزادوں اور خان زادوں کے لیے ہیں ۔ باپ کے بعد پوتا اور نواسہ ، ہم اس سیاست کو نہیں مانتے ۔

انہوںنے کہاکہ میں ایسی کرسی اور اقتدار پر لعنت بھیجتاہوں جس کے پیچھے امریکہ ہو ۔سینیٹر سراج الحق نے نوجوانوں سے کہاکہ اصل قیادت اور قوم کی امیدوں کا مرکز آپ ہیں ۔ آپ قوم کی قیادت کے لیے کمر کس لیں اور آئندہ انتخابات کو کرپٹ ٹولے کے لیے یوم حساب بنادیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم پچاس فیصد ٹکٹ نوجوانوں کو دیں گے ۔ ہم نوجوانوں کے لیے اقتدار کے دروازے کھولیں گے ۔

ہم ظالمانہ وی آئی پی نظام ختم کر کے دم لیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ناموس رسالتؐ کی حفاظت کے لیے خون کا آخری قطرہ تک بہادیں گے ۔ ناموس رسالت کے قانون کو چھیڑنے والے کی گردن پکڑیں گے ۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ شائع کی جائے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر پاکستان کی زندگی ہے ہم پاکستا ن کو صحرا نہیں بننے دیں گے ۔ آج ستلج جہلم اور چناب میں پانی نہیں ۔

حکومتوں نے پاکستان کے حصہ کا پانی کیوں نہیں لیا ۔ حکمران انڈیا سے دوستی کے لیے قوم کو پیاسا مار رہے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم نے امریکہ میں قومی عزت و وقار کا جنازہ نکال دیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ امریکیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک ہونا چاہیے ۔ امریکی سفارتخانے کے ایک افسر نے ایک نوجوان کو کچل دیا ۔ ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرایا جائے ۔

انہوںنے کہاکہ مسلم حکمران فلسطین ، کشمیر اور روہنگیا کے لیے کچھ نہیں کر سکے اور اب عرب ریاستوں میں مندر کھول کر وہاں بت خانے بنائے جارہے ہیں ۔نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ۔ بھارت نے کشمیر یوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے ہیں ۔ ٹرمپ دنیا کا سب سے بڑا شیطان ہے جو بھارت اور اسرائیل کی سرپرستی کر رہاہے ۔

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ میں پاکستان کے سب سے بڑے یوتھ کنونشن کے انعقاد پر مبارکباد دیتاہوں ۔ یہ سراج الحق کے ساتھ کلمہ کے رشتہ کا کنونشن ہے ۔ قائداعظم کے پاکستان میں بچیوں کو اغوا کر کے قتل کیا جارہاہے ۔ جمہوریت کا واویلا کرنے والے حکمرانوں کی کوشش ہے کہ پاکستان کو سیکولر اور لبرل ملک بنادیا جائے ۔

انہوںنے کہاکہ ملک کے 95 فیصد نوجوان پاکستان میں اسلامی نظام چاہتے ہیں ۔ 2018 ء کے انتخابات میں نوجوان سراج الحق کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے ۔ امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد اپنے خطاب میں کہاکہ جماعت اسلامی نے آئندہ انتخابات سے پہلے لاہور میں عظیم لشان یوتھ کنونشن کا انعقاد کر کے ثابت کردیاہے کہ جماعت اسلامی ملک کی واحد جماعت ہے جو نوجوانوں کو اہمیت دیتی ہے اور ہم لاہور سمیت پورے ملک کے نوجوانوں کو منظم کریں گے اور سراج الحق ملک میں حقیقی تبدیلی لائیں گے۔

جے آئی یوتھ کے صدر زبیر احمد گوندل نے اپنے خطاب میں کہاکہ سائیکلوں اور موٹر سائیکلوں والے نوجوان ہیلی کاپٹر اور پجارو مافیا کا مقابلہ کریں گے ۔ آج امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے تین نوجوانوں کو قومی اور دو کو پنجاب اسمبلی کے ٹکٹ دیے ہیں ۔