بھاون داس اور رمیش کمار کو میاں نواز شریف نے عزت دی، ایم این اے بنایا،انھوں نے صلہ بے وفائی کی صورت میں دیا، یہ تاریخی لوٹے اور مفاد پرست سیاست دان ہیں،رمیش کمار اس سے قبل پانچ مرتبہ پارٹیاں تبدیل کر چکے، وہ اقتدار کی خاطر کچھ بھی کر سکتے ہیں،وزیر مملکت برائے وزارت بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر درشن

اتوار 8 اپریل 2018 22:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2018ء) وزیر مملکت برائے وزارت بین الصوبائی رابطہ اور پاکستان مسلم لیگ ن کے منارٹی ونگ کے مرکزی صدر ڈاکٹر درشن نے مسلم لیگ ن چھوڑ کر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں جانے والے بھاون داس اور ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی پررد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تاریخی لوٹے اور مفاد پرست سیاست دان ہیں، رمیش کمار اس سے قبل پانچ مرتبہ پارٹیاں تبدیل کر چکے ہیں، وہ اقتدار کی خاطر کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔

ڈاکٹر درشن نے کہا کہ رمیش کمار تصوراتی سیاست میں رہتے ہیں، ان کا کہنا کہ وہ سیاست کا 35سالہ تجربہ رکھنے والے چوہدری نثار علی خان کو تحریک انصاف میں لے آئیں گے،ایک سیاسی بڑ ہے اور اس پر ہنسا ہی جا سکتا ہے۔ رمیش کمار نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ وہ اقلیتوں کے 35لاکھ ووٹ تحریک انصاف کو دلوائیں گے ۔

(جاری ہے)

یہ دعویٰ کرنے والا تھر پار کر میں بلدیاتی الیکشن میں صرف ایک کونسلر کی نشست جیت سکا اور اسے بھی ایک ہزار ووٹ ملے۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان کو بے وقوف بنانا کتنا آسان ہے ، عمران خان کی پارٹی لوٹوں کی پارٹی ہے ، جس میں تمام پارٹیوں کے رد کئیے ہوئے سیاستدانوں کو جمع کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر درشن نے مزید کہا کہ لوٹوں کی سیاست سے واضح ہو گیا کہ تحرک انصاف کا ایجنڈا تبدیلی نہیں ، اگر ایسا ہوتا تو عمران خان خود چل کر لوٹوں کے پاس نہ جاتا اور انھیں پارٹی میں خوش آمدید نہ کہتا۔

ڈاکٹر درشن نے مزید کہا کہ بھاون داس اور رمیش کمار کو میاں نواز شریف نے عزت دی، ایم این اے بنایا مگر انھوں نے اس کا صلہ پارٹی سے بے وفائی کی صورت میں دیا۔ انھوں نے مسلم لیگ ن چھوڑنے کا اعلان تو کیا ہے لیکن پارٹی کی دی ہوئی سیٹ سے استعفیٰ نہیں دیا۔ یہ لوٹے پارلیمنٹ سے آخری چند ماہ کی تنخواہ بھی نہیں چھوڑنا چاہتے۔ ان دونوں سیاست دانوں میں اگر اخلاقی جرات ہے تو انھیں پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دینا چائیے ۔ ڈاکٹر درشن نے مزید کہا کہ اقلیت سے تعلق رکھنے والے رمیش کمار اور بھاون داس کے پارٹی چھوڑنے اور لوٹا بننے پر پاکستان کی اقلیتی برا دری اور میں بحیثیت صدر پاکستان مسلم لیگ ن اقلیتی ونگ سخت مذمت کر تا ہوں ۔