مدرسہ امت کے ایمان و اعتقاد کے تحفظ کے قلعے ہیں،مشتاق احمد

علماء کی قوت ،علم ،میزائیلوں اور ٹیکنالوجی سے بڑھ کر ہے قندوز مدرسہ پر بمباری اور سیکڑوں معصوم طلبا اور علما ء کا قتل عام امریکہ کی کھلی دہشت گردی ہے، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا

اتوار 8 اپریل 2018 19:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اپریل2018ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ مدارس علوم نبویؐ کی امانت کے وارث ہیں اور امت کے مسائل کا حل علما ء نے ہمیشہ اپنے خون جگر سے دیا ہے مدرسہ امت کے ایمان و اعتقاد کے تحفظ کے قلعے ہیں ،ہمیشہ ہر دور کے طاغوت کی یلغار کو مدرسہ کے اساتذہ اور طلبا اور ان کے چاہنے والوں نے ہی اپنے سینوں پر روکا علماء کی قوت علم میزائیلوں اور ٹکنالوجی سے بڑھ کر ہے قندوز مدرسہ پر بمباری اور سیکڑوں معصوم طلبا اور علما ء کا قتل عام امریکہ کی کھلی دہشت گردی ہے افغانستان کے صوبہ قندوز میں امریکی فوج نے مدرسے پر بمباری کی اور سو سے زائد معصوم حفاظ کرام بچوں کو شہید کردیا امریکہ، بھارت اور اسرائیل مسلمانوں کا نسلی صفایا کرنے میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

امت مسلمہ طاقت اور وسائل کے باوجود ان کا مقابلہ نہیں کرسکتی، اس کی بڑی وجہ ہمارے حکمران ہیں جو دشمنوں کی صف میں کھڑے ہیں، یہ لوگ مسلمانوں کے نہیں غیروں کے وفادار ہیں۔ یہ امت مسلمہ کو لوٹ کر اپنی تجوریاں بھر رہے ہیں۔ اگر ان حکمرانوں کو ہٹا دیا جائے تو عالم اسلام ایک ہفتے میں دنیا کا سپر پاؤر بن جائے گا۔ ۰۹ سالہ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کو سلام پیش کرتے ہیں جو تیس سال سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں اور بھارتی جارحیت کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہیں کشمیری عوام ستر سال سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں، کشمیر میں جرائم اور مسلمانوں پر مظالم نے بھارت کا مکروہ چہرہ اور نام نہاد جمہوریت دنیا کے سامنے آشکار کردیا بابا رحمتے کو ہم اس وقت با با رحمتے مانیں گے جب وہ سیکڑوں بیگناہوں کے قاتل راؤ انوار کو پھانسی اور نواز خاندان کے علاوہ بھی پانامہ لیکس کے 435 دیگر کرپٹ افراد کو بھی کیفر کردار تک پہنچائیں ان خیا لات کا اظہار امیرجماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کرک میں مدرسہ مفتا ح العلوم میں دستار بندی اور ختم بخاری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ضلعی امیر مولانا تسلیم اقبال، جنرل سیکرٹری ظہور خٹک اور دیگر نے بھی خطاب کیا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پاکستان کے تمام بڑے ادارے خسارے میں جارہے ہیں، غریب لوگوں کے ٹیکس سے ان اداروں کا بوجھ اٹھایا جارہا ہے، اگر کرپشن ختم کردی جائے تو یہ منافع بخش ادارے بن جائیں۔

انہوں نے کہا کہ بابا رحمتے کو ہم اس وقت با با رحمتے مانیں گے جب وہ سیکڑوں بیگناہوں کے قاتل راؤ انوار کو پھانسی اور نواز خاندان کے علاوہ بھی پانامہ لیکس کے 435 دیگر کرپٹ افراد کو بھی کیفر کردار تک پہنچائیںہمارے حکمران حکومت کے ایوانوں میں نہیں جیل کی کوٹھڑیوں میں چاہئیں انہوں نے کہا کہ پاک فوج ریاستی ادارہ ہے اور ہمیں عزیز ہے، اس کا استحکام پاکستان کا استحکام ہے، ملاکنڈ اور فاٹا کے عوام نے دہشت گردی کی جنگ جیتنے کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں، ان کے گھر بار اور کاروبار تباہ و برباد ہوگئے ہیں، حکومت کا فرض ہے کہ ان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھے اور ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے حکومت ان کی باعزت واپسی اور آبادکاری کو یقینی بنائے اور نقصانات کا ازالہ کرے، حکومت ان کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد دے۔