پاکستان نے انتہائی سنگین قدرتی آفات، حادثات اور مشکل حالات کا سامنا کیا ہے، سربراہ بین الاقوامی تنظیم ریڈ کراس

2005ء کے زلزلہ میں دورافتادہ علاقوں میںمتاثرین کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کیں، ’’اے پی پی‘‘ کو انٹرویو

اتوار 8 اپریل 2018 16:20

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2018ء) پاکستان میںبین الاقوامی تنظیم ریڈ کراس کے سربراہ ریٹو سٹاکر نے کہا کہ پاکستان نے انتہائی سنگین قدرتی آفات ،حادثات اور مشکل حالات کا سامنا کیا ہے جس کی وجہ سے بہت سی قیمتی جانوں کے نقصانات کے باوجود یہ ملک ثابت قدم رہا ہے ۔2005کے زلزلہ میں پاکستان کو بہت تباہی کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس دوران آئی سی آر سی نے شمالی علاقہ جات اور دورافتادہ علاقوں میں نہ صرف لاجسٹکس مدد فراہم کی بلکہ ماہرین کے ساتھ ملکر متاثرین کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز -"اے پی پی-"کو خصوصی انٹرویودیتے ہوئے کیا۔ریڈ کراس کے سربراہ نے کہا ہے کہ حادثات اور قدرتی آفات کی وجہ سے بہت سے لوگ معذور ہو جاتے ہیں یا جن کے جسمانی اعضاء ضائع ہوجاتے ہیں تو ایسے لوگوں کو ریڈ کراس کی طرف سے مفت مصنوئی جسمانی اعضاء فراہم کئے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کمیٹی ریڈ کراس( آئی سی آر سی) نے پاکستان بھر میں مختلف تنظیموں کے اشتراک سے 22 ادارے کھول رکھے ہیں جو پسماندہ یا دور دراز علاقوں کے لوگوں کو نہ صرف مصنوعی جسمانی اعضاء فراہم کرتا ہے بلکہ علاج معالجے کی دیگر سہولیات بھی مہیا کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایسے ادارے ملک کے تمام شہر وں میں ہونے چاہئیںتاکہ جو لوگ کسی جسمانی معذوری کا شکار ہیں تو انہیں آسانی سے مصنوعی اعضاء کی سہولت فراہم کی جاسکے۔ریٹو کاسٹر نے کہا ہے کہ انسانی جاں کو قیمتی سمجھتے ہوئے ان کی تنظیم نے پنجاب حکومت کے ادارے ریسکیو 1122کے ساتھ ملکر ایک ایسی مہم شروع کی ہے جس کے مطابق ایمبولینس کو راستہ دینے کی اہمیت کا اجاگر کیا گیا ہے جس کے باعث لوگوں کے رویے میں تبدیلی نظر آئی ہے۔انہوں نے پاکستان میں انسانیت کی خدمت کرنے والے لوگوں کی کاوشوں کو سرہاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی مصیبت ذدہ عوام کی خدمت کرنے کا بہت جذبہ رکھتے ہیں اور کسی قسم کی مدد کرنے سے دریغ نہیں کرتے۔

متعلقہ عنوان :