Live Updates

رکن قومی اسمبلی ڈاکٹررمیش کمار نے تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت اختیا ر کرلی

زرداری سینیٹ الیکشن کی طرح پیسہ چلا کر پنجاب کی چیف منسٹری نہیں خرید سکتے ، عمران خان 2013ء کے الیکشن میں نواز اور زرداری نے مک مکا کرلیا تھا مگر اب پنکچر لگانے والے امپائر قبول نہیں کرینگے ، اگر ایسا کیا گیا تو ہم سڑکوں پر ہوں گے نوازشریف لوٹا گیا 300ارب روپیہ بچانے کیلئے فوج ،عدلیہ اور واجد ضیاء کو ٹارگٹ کررہے ہیں ، پوری قوم عدلیہ کیساتھ کھڑی ہے اگر کسی کو شک ہے تو ہمارے 29اپریل کے مینار پاکستان جلسے میں آکر شک دور کرلے، چیئرمین پی ٹی آئی پاکستان بنانے میں ہمارے بڑوں کی قربانیاں شامل ہیں ،تحریک انصاف کی چھتری تلے عوام کی خدمت کروں گا،چودھری نثاربھی کہتے تھے میرے جیسے شخص کی (ن)لیگ میں قدرنہیں، امید ہے وہ بھی پی ٹی آئی میں شامل ہوجائینگے،ڈاکٹر رمیش کمار

ہفتہ 7 اپریل 2018 20:23

رکن قومی اسمبلی ڈاکٹررمیش کمار نے تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت اختیا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اپریل2018ء) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آصف زرداری سینیٹ الیکشن کی طرح پیسہ چلا کر پنجاب کی چیف منسٹری نہیں خرید سکتے ہیں ، وہ کسی غلط فہمی کا شکار نہ رہیں، تحریک انصاف انتخابات میں التوا کسی صورت برداشت نہیں کرے گی موجودہ عدلیہ پر بھرپور اعتماد ہے کہ 2013 کی طرح انتخابات نہیں کرائیں گے جن پر ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے اعتراضات تھے گذشتہ الیکشن میں نواز اور زرداری نے مک مکا کرلیا تھا مگر اب پنکچر لگانے والے امپائر قبول نہیں کرینگے ، اگر ایسا کیا گیا تو ہم سڑکوں پر ہوں گے ، نوازشریف 300ارب روپے کی منی لانڈرنگ بچانے کیلئے فوج ،عدلیہ اور واجد ضیاء کو ٹارگٹ کررہے ہیں اس وقت پوری قوم عدلیہ کیساتھ کھڑی ہے اگر کسی کو شک ہے تو ہمارے 29اپریل کے مینار پاکستان جلسے میں آکر شک دور کرلے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار کی تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے منقدہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر جہانگیرترین سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔عمران خان پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر رمیش کمار کو تحریک انصاف میں خوش آمدید کہتا ہوں ،انہوں نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان اس لئے بنایا تھا کہ ہندوستان میں اقلیتیں محفوظ نہیں تھی اور ان کو حقوق میسر نہیں تھے اور ہندوستان میں مسلمان بڑی اقلیت میں تھے اور ان کو احساس تھا کہ مسلمانوں کو ان کے حقوق نہیں پاکستان بنانے کی یہی سب سے بڑی وجہ تھی اور یہی ان کی جدوجہدکا مقصد تھا ۔

انہوں نے کہا کہ آج نریند مودی کا ہندوستان دیکھتا ہوں تو بات سمجھ آتی ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے خدشات درست تھے کیونکہ وہ سب کچھ آج بھارت میں واضح ہوچکا ہے اور وہاں اقلیتوں کیساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ پوری دنیا جانتی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم پاکستان کو قائد اعظم کا پاکستان بنائیں گے اور اقلیتوں کو مساوی حقوق فراہم کریں گے اس کے علاوہ خواتین کو بھی برابر حقوق میسر ہوں گے اور اقلیتوں اور خواتین کا تحفظ کیا جائے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ قانون پر عملدرآمد نہ ہونا ہے اور اگر ہم 2018ء میں اقتدار میں آتے ہیں تو ہم سارے پاکستان میں قانون کی عملداری قائم کریں گے اور اقلیتوں اور خواتین کو برابر حقوق دینے کی کوشش کریں گے۔ایک اور سوال پر عمران خان نے کہاکہ 2013ء کے الیکشن میں حصہ لینے والی تمام جماعتوں نے دھاندلی کا الزام لگایا تھا یہ صرف تحریک انصاف نے نہیں لگایا۔

انہوں نے کہاکہ ن لیگ کے سوا تمام جماعتوں نے کہا تھا کہ 2013ء کا الیکشن ریٹرننگ آفیسر کا الیکشن تھا اور ان کے ذریعے میچ فکس کیا گیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ اب سپریم کورٹ میں نئی لیڈر شپ ہے اور اس پر سب کو اعتماد ہے اگر کسی کو شک ہے تو وہ 29اپریل کو مینار پاکستان آکر دیکھ لے کہ کتنے لوگ عدلیہ کے ساتھ ہیں وہاں ہم جلسہ کرنے جارہے ہیں ۔ایک اور سوال پر عمران خان نے کہا کہ یہ سوال آپ وزیراعظم سے کریں کہ الیکشن میں پیسہ کس نے چلایا ،پی ٹی آئی نے نہیں بلکہ سینیٹ الیکشن میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے ہی پیسہ چلایا ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم نے بہت بڑا بیان دیا ہے ۔

پنجاب میں چیف منسٹر کا عہدہ چھیننے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہاکہ آصف زرداری غلط فہمی کا شکار ہیں کہ وہ سینیٹ الیکشن کی طرح پیسہ چلا کر پنجاب کی چیف منسٹری بھی حاصل کرلیں گے ۔عمران خان نے کہاکہ نوازشریف کے پاس عدالت کو بتانے کیلئے کوئی جواب نہیں کہ پیسے کیسے کمایا اور کیسے باہر گیا کیونکہ وہ تسلیم کرچکے ہیں کہ لندن فیلٹس ان کے ہیں ، انہوں نے کہاکہ مریم نواز نے بھی کہا تھا کہ میری پاکستان سے باہر کوئی جائیداد نہیں ہے ان لوگوں نے جھوٹ پر جھوٹے بولے ، سلیمان شہباز نے بھی جھوٹ بولا اور جب ان سب کے جھوٹ پکڑے گئے تو پر رونا شروع کردیا ۔

ان لوگوں کے پاس قطری خط کے سوا کوئی ثبوت پیش کرنے کو نہیں تھا ۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف لوگوں کی کوشش ہے کہ عدلیہ ،نیب ، فوج اور جے آئی ٹی کو بدنام کیا جائے اور نوازشریف کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ 300ارب روپے جو بچوں کے نام پر باہر لے گئے اس کو بچایا جائے ۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف نے اسمبلی میں جھوٹ بولا، سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی میں اور جھوٹ بولے تاہم ان کی جعل سازی اب عوام کے سامنے آچکی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اب ایک اور جھوٹ بول رہے ہیں کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی۔انہوںنے کہا کہ شریف خاندان کی 16کمپنیاں ہیں جن کے ذریعے یہ منی لانڈرنگ کرتے ہیں اور پیسہ باہر بھجواتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اب یہ لوگ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر لفظی حملے کررہے ہیں تاکہ ان پر دبائو بڑھایا جاسکے ۔نگران حکومت کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ نگران حکومت کا صرف ایک مقصد ہوتا ہے کہ وہ صاف و شفاف الیکشن کرائے اور نیوٹرل امپائر کھڑے کرے تاہم پچھلی بار نگران حکومت شفاف الیکشن کرانے میں مکمل ناکام رہی ، زرداری اور نواز نے مک مکا کرکے اپنے امپائرز کھڑے کردیئے مگر اس بار ہم یہ سب کچھ نہیں ہو نے دینگے اور پورا زور لگائیں گے کہ الیکشن صاف و شفاف ہوں گے اس کیلئے اگر ہمیں سڑکوں پر بھی آنا پڑا تو اس سے بھی گریز نہیں کریں گے ہم پچھلی بار کی طر ح پنکچر لگانے والے امپائر قبول نہیں کریں گے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم قبل از وقت انتخابات چاہتے تھے کیونکہ ملک میں معاشی عدم استحکام ہے مگر ایسا نہیں ہوا تاہم اب یہ بھی کہتے ہیں کہ الیکشن وقت پر ہوں۔قبل ازیںپاکستان مسلم (ن)کے اقلیتی نشست پر منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے تحریک انصاف میں شمولیت کاباقاعدہ اعلان کیا ۔عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رمیش کمار نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح پہلے کانگریس میں تھے۔

اگرقائداعظم جیسا شخص پارٹی تبدیل کرسکتا ہے تومجھ جیسا شخص کیوں نہیں،تحریک انصاف کی چھتری تلے عوام کی خدمت کروں گا۔مسلم لیگ ن کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جلسوں میں کہا جاتا ہے مجھے اتنے ووٹ دوعدلیہ، اسٹیبلشمنٹ کوٹھیک کروں گا۔ عدلیہ کیخلاف ایسی زبان استعمال نہیں ہونی چاہیے، عدلیہ کی عزت کرتا ہوں۔ پاناما انکشافات کے بعد جو زبان استعمال کی گئی، کہا کہ اس کا حصہ نہیں بنوں گا۔

نیب کوغیرفعال کرنے کے بیان سے دکھ ہوا۔ یہ قائداعظم کا پاکستان نہیں۔سولہ سال پہلے سیاست میں قدم رکھا تھا۔ پاکستان بنانے میں ہمارے بڑوں نے قربانیاں دیں۔ ہمیشہ انسانی حقوق کے مسئلے پرآوازبلند کی، جہاں سے آئے وہاں ٹنشن اورجہاں آیا خوشی ہے۔ تحفظات کو ہمیشہ پارٹی میں اٹھایا۔ پی آئی اے نجکاری کیخلاف بھی آواز اٹھائی، جب پارٹی میں کوئی نہیں سنتا تھا توآرٹیکل لکھتا تھا۔

چاہتا ہوں ماضی کو بھلا کر آگے بڑھوں۔آج بھی چودھری نثارکی قدرکرتا ہوں، چودھری نثاربھی کہتے تھے میرے جیسے شخص کی پارٹی میں قدرنہیں۔ رمیش کمار نے انکشاف کیا کہ امید کرتا ہوں کہ چودھری نثار بھی اسی پارٹی میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا میرے گھر آنا خوشی کی بات ہے۔ اقلیت برادری کی35 لاکھ ووٹ ہے۔ امید کرتا ہوں کے سب میرا ساتھ دیں گے۔ عمران خان اور جہانگیرترین نے رمیش کمار کو پی ٹی آئی میں شامل ہونے پر مبارک باد دی اور خوش آمدید کہا۔۔۔۔۔۔اعجاز خان
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات