میمو گیٹ اسکینڈل،

ایف آئی اے کا حسین حقانی کے خلاف ’ریڈ نوٹس‘ کے اجراء کیلئے انٹرپول سے رابطہ ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن آج فرانس روانہ ہوں گے جہاں وہ انٹرپول ہیڈ آفس میں حسین حقانی کو پاکستان واپس لانے پر ریڈ نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ کریں گے،حکام

ہفتہ 7 اپریل 2018 16:17

میمو گیٹ اسکینڈل،
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اپریل2018ء) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) نے امریکا کے لیے پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کے لیے فرانس میں انٹرپول سیکریٹریٹ سے رابطہ کرلیا۔ ایف آئی اے نے انٹرپول کے تمام ضروری قوائد اور طریقہ کار کو پورا کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن 8 اپریل کو فرانس کے شہر لیون کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ انٹرپول کے ہیڈ آفس میں رکن ممالک کے خفیہ اداروں کے سربراہان پر مشتمل سالانہ کانفرنس میں شرکت کریں گے اور حسین حقانی کو میمو گیٹ اسکینڈل میں ٹرائل کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان واپس لانے پر ریڈ نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ بھی کریں گے۔

ایف آئی اے کے سینیئر حکام نے بتایا کہ بشیر میمن لیون میں اپنے قیام کے دوران ضرورت کے تحت قانونی فرم سے رجوع بھی کریں گے تاکہ سابق سفیر کے لیے ریڈ نوٹس جاری کرنے کا کیس آگے بڑھایا جاسکے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے سربراہ لیون کے بعد امریکا کا رخ کریں گے تاکہ معاملہ وہاں متعلقہ حکام کے سامنے اٹھا سکیں۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 29 مارچ کو حسین حقانی کے گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے تھے اور حکام کو انہیں واپس لانے کے لیے 30 دن کی مہلت دی تھی اور کہا تھا کہ ’سابق سفیر کی واپسی کے لیے کوئی بہانہ نہیں چلے گا‘۔

ایف آئی کے ڈائریکٹر جنرل نے عدالت کو یقین دلایا تھا کہ اگر حسین حقانی نے پاکستان واپس آنے سے انکار کیا تو امریکا میں کیس دائر کیا جائے گا۔واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے میمو گیٹ کیس میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔4 جون 2013 کو سپریم کورٹ کے 9 ججز پر مشتمل بینچ نے سیکریٹری داخلہ کو حسین حقانی کو پاکستان واپس لانے کے لیے قانونی راستہ اختیار کرنے کا حکم دیا تھا خیال رہے کہ انٹرپول کی جانب سے ریڈ نوٹس کو تمام رکن ممالک کو مطلع کرنے کے لیے جاری کیا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص وارنٹ گرفتاری یا ملک کی عدالت کی جانب سے جاری احکامات کی وجہ سے مطلوب ہی