وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت نئی تشکیل شدہ قومی مشاورتی کونسل کا اجلاس

قومی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کی گئی ہے اور اسے معیشت میں بہتری اور بالخصوص اگلے بجٹ کے تناظر میں ممکنہ اقدامات تجویز کرنے کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے‘ امید ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل ملک کی معاشی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے مختصر دستیاب وقت میں مثبت تجاویز سامنے لائے گی‘ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

جمعرات 5 اپریل 2018 23:47

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت نئی تشکیل شدہ قومی مشاورتی کونسل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2018ء) نئی تشکیل شدہ قومی مشاورتی کونسل کا اجلاس جمعرات کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اپنے ابتدائی کلمات میں وزیراعظم نے کہا کہ قومی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کی گئی ہے اور اسے معیشت میں بہتری اور بالخصوص اگلے بجٹ کے تناظر میں ممکنہ اقدامات تجویز کرنے کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اقتصادی مشاورتی کونسل ملک کی معاشی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے مختصر دستیاب وقت میں مثبت تجاویز سامنے لائے گی۔ وزیراعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اجلاس کو موجودہ معاشی صورتحال کے بار ے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجوں اور مشکلات کے باوجود معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور رواں مالی سال کیلئے 6 فیصد کی شرح نمو کا ہدف انشاء اللہ حاصل کر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ معیشت بلند شرح نمو کی طرف جا رہی ہے، افراط زر کی شرح نیچے آ گئی ہے، شرح سود کئی عشروں میں کم ترین سطح پر ہے، نجی شعبے کو تاریخ میں زیادہ قرضہ فراہم کیا جا رہا ہے، مالیاتی خسارہ بھی کم ہو گیا ہے جبکہ پی ایس ڈی پی اور سماجی تحفظ کیلئے خرچ ہونے والی رقوم میں اضافہ ہوا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ترقی کی حامل پالیسیوں کی وجہ سے معیشت وسعت اختیار کر رہی ہے۔

انہوں نے 2018ء میں دس ہزار میگا واٹ بجلی اور 1200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کے اضافے کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے سی پیک کے تحت توانائی، سڑکوں اور ریلوے کے بنیادی ڈھانچے اور دیگر متعلقہ شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے معاشی ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کی بہتر صورتحال کی وجہ سے تیز رفتار ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے نجی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس وصولی کی شرح جو 2012-13 میں 9.8 فیصد تھی 2016-17 میں بڑھ کر 12.5 فیصد ہو گئی۔ نیشنل فنانشل انکلوژن سٹریٹجی سے آبادی کے ایک بڑے حصے تک مالیاتی خدمات کو وسعت دینے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے 2018-19 کے آئندہ بجٹ کے وسیع تر پہلوئوں کے بار ے میں بھی ممبران کو مختصر طور پر آگاہ کیا، جس کا مقصد پائیدار اقتصادی شرح نمو حاصل کرنا ہے۔

انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ مالیاتی استحکام کیلئے اقدامات جاری رہنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس وصولی میں اضافے کیلئے حکومت کے عزم کا عکاس ہوگا جبکہ کمزور طبقات کی فلاح کے لئے اقدامات کو بڑھایا جائے گا۔ اقتصادی مشاورتی کونسل کے کنوینئر شوکت ترین نے اس موقع پر کونسل کو تفویض کئے جانے والے کردار پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار شرح نمو اور ترقی کے حصول کیلئے میثاق معیشت وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مقامی سرمایہ کاروں کو مزید مراعات اور سہولیات دینے جبکہ ہائوسنگ کے شعبہ کی ترقی پر زور دیا۔ انہوں نے کونسل کے ممبران کو دعوت دی کہ وہ معیشت کی بہتری کیلئے اپنے خیالات کا اظہار کریں اور اقدامات تجویز کریں۔ اقتصادی مشاورتی کونسل کے ارکان نے میثاق معیشت کے حوالے سے تجویز پر اتفاق کیا اور کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اسے ممکن بنانے کیلئے کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے متفقہ طور پر رائے پیش کی کہ مضبوط معیشت کیلئے برآمدات میں اضافہ اہم ہے لیکن معیشت کی بنیاد وسیع کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کی صورتحال کو بہتر بنانا، ٹیکس کے نظام میں اصلاحات، ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنا اور سرمایہ کی مضبوط منڈی اور مالیاتی خدمات ابھرتی ہوئی معیشت کی ضرورت ہیں۔ اقتصادی مشاورتی کونسل کے ارکان نے ملک کی معاشی ترقی کیلئے سمندر پار پاکستانیوں کو بھی ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت پر زور دیا اور ٹیکس ایمنسٹی سکیم متعارف کرانے کے حکومت کے اقدام پر بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر اس سکیم پر بہتر انداز میں عمل کیا گیا تو اس کے مثبت نتائج برآمد ہونگے۔