وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکیج میں شامل منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق امور کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس

جمعرات 5 اپریل 2018 23:25

وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ ..
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج میں شامل منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق امور کاجائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگزیب حق، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (منصوبہ بندی وترقیات) نصیب اللہ بازئی، سینئر ممبر آف ریونیو، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری بلدیات، سیکرٹری مواصلات، کمشنر کوئٹہ، پروجیکٹ ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کوئٹہ اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ بھی اجلاس میں شریک تھے۔

اجلاس اس حوالے سے دوروز قبل منعقد ہونے والے اجلاس کا تسلسل تھا جس میں پیکج میں شامل ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیااور اس حوالے سے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے اجلاس کو بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

پیکج میں سریاب روڈ اور جوائنٹ روڈکی توسیع، نواں کلی بائی پاس اور فلائی اوور کی تعمیر اور سبزل روڈ سمیت دیگر اہم شاہراہوں کی تعمیر وتوسیع جیسے اہم منصوبے شامل ہیں جن کی تکمیل سے نہ صرف شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا بلکہ شہریوں کو آمدورفت کی بہتر سہولت بھی ملے گی۔

اجلاس میں پیکج کے حوالے سے درکار اہم فیصلوں کی منظوری بھی دی گئی ا ور پروجیکٹ ڈائریکٹر کو منصوبوں پر عملدرآمد میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کرکے کام کے آغاز کی ہدایت کی گئی۔ اس موقع پر کمانڈر سدرن کمانڈ نے نواں کلی بائی پاس اور فلائی اوور کے لئے چھاؤنی کی حدود میں آنے والی اراضی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ ترقیاتی پیکیج شہر کی ترقی کے لئے بے حد اہمیت کا حامل ہے جس پر عملدرآمد سے کوئٹہ صحیح معنوں میں صوبائی دارالحکومت بن جائے گا اور شہر کی ایک مثبت اور خوشگوار شکل اور تاثر ابھر کر سامنے آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی پیکج طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہے جسے مزید برداشت نہیں کیا جاسکتاکوئٹہ کے شہریوں کو اس پیکج سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں جنہیں ہر صورت پورا کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاسی اور عسکری قیادت صوبے کی ترقی کے حوالے سے ایک پیج پر ہیں جس سے صوبے میں غیر معمولی ترقی آرہی ہے۔ اجلاس میں منگی ڈیم منصوبے میں حائل رکاوٹوں کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس ضمن میں بھی بعض اہم اقدامات کی منظوری دی گئی جس پر عملدرآمد سے منصوبے پر فوری طور عملدرآمد کا آغاز ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :