قائمہ کمیٹی قومی صحت کے پی ایم ڈی سی کونسل میں نان ڈاکٹرز ممبر ز پر تحفظات ، کونسل الیکشن سے متعلق بریفنگ طلب

سائرہ افضل تارڑ کی اپنی ہی جماعت کے رکن سے جھڑپ ، کارکر دگی پر سوال اٹھانے پر رمیش کمار کو آڑے ہاتھوں لے لیا آپ کو پتہ ہی نہیں کہ طب کونسل کا قانون کیا ہے، پہلے وہ تو پڑھیں ، حکومت ختم ہونے والی ہے تو ڈاکٹر صاحب دوسری طرف کی باتیں کرنے لگے ہیں، آپ وہ زبان بول رہے ہیں جو اس وقت ملک میں بولی جارہی ہے ، ہماری وزارت میں کسی ایک ادارے پر بھی سوموٹو نہیں لیا گیا کہ اس کا ہیڈ نہیں ہے ، آپ کو کچھ پڑھا کر تو نہیں بھیجا گیا، پی ایم ڈی سی ہماری وجہ سے برباد نہیں ہوئی،پی ایم ڈی سی کونسل سیاست کی نظر ہوگئی ہے، میں نے آئندہ آپ کی کسی بات کا کسی میٹنگ میں جواب نہیں دینا، وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ مجھے کوئی پڑھانے والا پیدا نہیں ہوا ،ذاتی ریمارکس آپ نہیں دے سکتیں، رمیش کمار

جمعرات 5 اپریل 2018 17:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 اپریل2018ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت نے پی ایم ڈی سی کونسل میں نان ڈاکٹرز ممبر ز کی موجودگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پی ایم ڈی سی کونسل کے الیکشن سے متعلق بریفنگ طلب کر لی ، اجلاس میں وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کی اپنی ہی جماعت کے رکن رمیش کمار سے جھڑپ ہو گئی ، وزارت کی کارکر دگی پر سوال اٹھانے پر سائرہ افضل تارڑ نے رمیش کمار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کہ آپ کو پتہ ہی نہیں کہ طب کونسل کا قانون کیا ہے پہلے آپ وہ قانون تو پڑھیں ، حکومت ختم ہونے والی ہے تو ڈاکٹر صاحب دوسری طرف کی باتیں کرنے لگے ہیں، آپ وہ زبان بول رہے ہیں جو اس وقت ملک میں بولی جارہی ہے ، ہماری وزارت میں کسی ایک ادارے پر بھی سوموٹو نہیں لیا گیا کہ اس کا ہیڈ نہیں ہے ، آپ کو کچھ پڑھا کر تو نہیں بھیجا گیا، پی ایم ڈی سی ہماری وجہ سے برباد نہیں ہوئی،پی ایم ڈی سی کونسل سیاست کی نظر ہوگئی ہے، میں نے آئندہ آپ کی کسی بات کا کسی میٹنگ میں جواب نہیں دینا، رمیش کمار نے کہا کہ مجھے کوئی پڑھانے والا پیدا نہیں ہوا ،ذاتی ریمارکس آپ نہیں دے سکتیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قو می صحت کا اجلاس چیئرمین حفیظ الرحمان دریشک کی صدارت میں ہوا ، اجلاس میںرکن کمیٹی امیر اللہ مروت نے استفسار کیا کہ پی ایم ڈی سی کونسل کے چیئرمین کون ہیں جس پر متعلقہ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ جسٹس (ر) شاکر اللہ جان چیئرمین ہیں ،ارکان کمیٹی نے پی ایم ڈی کونسل میں نان ڈاکٹرز ممبر ز کی موجودگی پر تحفظات کا اظہار کیا ، امیر اللہ مروت نے کہا کہ ایک منتخب باڈی ہو نی چاہیئے ، ہمیں پی ایم ڈی سی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جائے ، چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ رولز کے مطابق پی ایم ڈی سی کا چیئرمین کون بن سکتا ہے ، وزیر صحت سائرہ افصل تارڑ نے کہا کہ ممبر قومی اسمبلی بھی اس وقت تک پی ایم ڈی سی کونسل کا ممبر نہیں بن سکتا جب تک وہ ڈاکٹر نہ ہو ، رکن کمی-ٹی شکیلہ لقمان نے کہا کہ ساڑھے آٹھ لاکھ فیس غریب طلباء افورڈ نہیں کر سکتے ، وہ کہاں سے پڑھے گا ، وزیر صحت سائرہ افصل تارڑ نے کہا کہ اسموکنگ کا ایس آر او ہو گیا ہے ، اس لئے سموکنگ کے حوالے سے بل واپس لیا جائے ،امیر اللہ مروت نے کہا کہ کھلے سگریٹ ہر جگہ بک رہے ہیں ، سائرہ افصل تارڑ نے کہا کہ ہمارا کام قانون سازی کر نا ہے ہم کسی کھوکھے میں جا کر چیک نہیں کر سکتے ، کیڈ میں ونگ بھی ہے ، میں نے سپیکر قومی اسمبلی کو کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں اسموکنگ پر پابندی لگائی جائے ،امیر اللہ مروت نے کہا کہ ہماری لابیز میں سب سے زیادہ اسموکنگ ہوتی ہے ، رکن کمیٹی زہرا ودود فاطمی نے کہا کہ ریسٹورنٹس میں ابھی شیشہ اور سموکنگ ہو رہی ہے ، اجلاس میں نیشنل کونسل فار طب کے حوالے سے بھی برنفنگ دی گئی ، اجلاس کے دوران رکن کمیٹی رمیش کمار کی جانب سے سوا لات اٹھائے پرجانے پر وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ برہم ہو گئیں اور رمیش کمار کو آڑھے ہاتھوں لیا،سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ آپ کو پتہ ہی نہیں کہ طب کونسل کا قانون کیا ہے پہلے آپ وہ قانون تو پڑھیں ، حکومت ختم ہونے والی ہے تو ڈاکٹر صاحب دوسری طرف کی باتیں کرنے لگے ہیں ، رمیش کمار نے کہا کہ میں ہر اجلاس میں کہتا تھا کہ 20کے قریب ادارے ہیں لیکن صرف ڈریپ کا ہیڈ لگایا ہوا ہے ، جس پر سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ آپ وہ زبان بول رہے ہیں جو اس وقت ملک میں بولی جارہی ہے ، ہماری وزارت میں کسی ایک ادارے پر بھی سوموٹو نہیں لیا گیا کہ اس کا ہیڈ نہیں ہے ، آپ کو کچھ پڑھا کر تو نہیں بھیجا گیا ، رمیش کمار نے کہا کہ مجھے کوئی پڑھانے والا پیدا نہیں ہوا ،ذاتی ریمارکس آپ نہیں دے سکتیں ،سائرہ افضل تارڑ نے کہا پی ایم ڈی سی کونسل کا چیئرمین مستقل ہونا چاہیئے ،پی ایم ڈی سی کونسل سیاست کی نظر ہوگئی ہے ، سینیٹ میں سیاست ہوئی اور بل پاس نہیں ہوا ، ایک ہائوس سے بل پاس ہوا اور ددوسرے سے نہیں ہوا ، پی ایم ڈی سی کونسل اس لئے گھر گئی کہ سپریم کورٹ نے کہا یہ لیگل نہیں ہے ، سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پی ایم ڈی سی ہماری وجہ سے برباد نہیں ہوئی، میں نے آئندہ آپ کی کسی بات کا کسی میٹنگ میں جواب نہیں دینا۔