اسلام آباد، اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے چیئرمین کے لیے قحط الرجال کا سنگین مسئلہ درپیش

لاکھوں روپے کے اشتہارات دینے کے باوجود ایچ ای سی کے نئے چیئرمین کے لیے صرف 110 درخواستیں موصول کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز کسی نام پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے بغیر کسی نتیجہ کے ختم چیئرمین تعیناتی میں میرٹ اور شفافیت کو ہر حال میں قائم رکھا جائے گا،وفاقی وزیر بلیغ الرحمن

بدھ 4 اپریل 2018 23:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2018ء) بیس کروڑ سے زائد آبادی ،188جامعات اور ہزاروں تعلیمی اداروں کے حامل وطن عزیزکو اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے چیئرمین کے لیے قحط الرجال کا سنگین مسئلہ درپیش ہے،اندرون اور بیرون ملک لاکھوں روپے کے اشتہارات دینے کے باوجود ایچ ای سی کے نئے چیئرمین کے لیے صرف 110 درخواستیں موصول ہوسکی ہیں جن میں سے چیئرمین سرچ کمیٹی کے اراکین تین بہترین دماغوں کو منتخب کرتے ہوئے وزیر اعظم کو منظوری کے لیے بجھوائیں گے لیکن کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز کسی نام پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہو گیا دوسری جانب وفاقی وزیر بلیغ الرحمن کا کہناہے کہ چیئرمین تعیناتی میں میرٹ اور شفافیت کو ہر حال میں قائم رکھا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین کی مدت 15اپریل 2018ء کو ختم ہورہی ہے جس کے بعد موجودہ چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کا دورانیہ مکمل ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

حکومت نے ایچ ای سی کے نئے چیئرمین کی تعیناتی کے لیے گزشتہ ماہ اندرون و بیرون ملک پبلیکیشنز میں مہنگے داموں اشتہارات دیے جبکہ درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ پچیس مارچ مقرر کی گئی تھی، ذرائع نے بتایاکہ پچیس مارچ تک ایچ ای سی کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے حکومتی قائم کردہ چیئرمین سرچ کمیٹی کو صرف ایک سو100درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو بیس کروڑ آبادی کے حامل ملک کے لیے تعلیمی قحط الرجال کے مترادف قراردیا جارہاہے۔

وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت سے جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبر(No.F.1-9/2013(E-II)) میں نئے چیئرمین ایچ ای سی کے لیے چھ رکنی چیئرمین سرچ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے کنوینئر سید بابر علی کو بنایا گیاہے ،سرچ کمیٹی کے دیگر ممبران میں سابق وزیر تعلیم ڈاکٹر ثانیہ نشتر،ڈاکٹر فیصل باری،سابق وزیر وقائم مقام چیئرپرسن ایچ ای سی شہناز وزیر علی ،مرزا قمر بیگ اور وفاقی سیکرٹری تعلیمکو شامل کیاگیاتھا جو ممبر کمیٹی کیساتھ ساتھ سیکرٹری کمیٹی بھی ہیں۔

واضح رہے ایچ ای سی کے موجودہ چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کی مدت پندرہ اپریل کو ختم ہورہی ہے اور انہوں نے چارسالہ دور میں ایچ ای سی کی تعمیر و ترقی میں قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت بلیغ الرحمن کا کہنا تھاکہ ڈاکٹر مختار احمد کی کارکردگی لائق تحسین ہے جنہوں نے حکومتی معاونت سے ایچ ای سی کو ترقی کی راہ پر گامزن کیاہے تاہم ان کی مدت پوری ہونے بعد قانون کے مطابق کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ،کمیٹی میں ملک کے معروف ماہرین شامل ہیں تاہم اس کمیٹی میں حکمران جماعت کا کوئی ممبر شامل نہیں کیا گیا ہے تاکہ کمیٹی کی شفافیت پر کوئی اعتراض نہ اٹھا سکے،چیئرمین سرچ کمیٹی جو بھی نام دے گی اسے تعینات کیا جائے گا ۔

انہوں نے تصدیق کی کہ اشتہاردینے کے باوجود مقررہ مدت میں ایک سو سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔اگر سرچ کمیٹی 14اپریل تک تین نام فائنل نہ کر سکی تو پھر وزیر اعظم عارضی چارج تین مہینوں کیلئے کسی کے سپرد کر سکتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق اس وقت ڈاکٹر مختار احمد اپنی قابلیت اور تجربہ کی بنا پر مضبوط ترین امیدوار ہیں جبکہ ان کے علاوہ ڈاکٹر اقبال چوہدری اور معصوم یاسین زئی کا نام بھی زیر غور ہے ۔۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :