حافظ سعید کی ممکنہ گرفتاری سے متعلق حکم امتناعی میں توسیع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 4 اپریل 2018 16:14

حافظ سعید کی ممکنہ گرفتاری سے متعلق حکم امتناعی میں توسیع
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اپریل۔2018ء) جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف دائر درخواست میں وفاقی حکومت کے بعد صوبائی حکومت نے بھی لاہور ہائی کورٹ میں جواب جمع کروا دیا۔لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس امین الدین خان نے حافظ سعید کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر صوبائی حکومت نے جواب جمع کروایا۔

جس کے بعد عدالت عالیہ نے حافظ سعید کی ممکنہ گرفتاری سے متعلق حکم امتناعی میں 23 اپریل تک توسیع کر دی۔علاوہ ازیں عدالت نے حافظ سعید سے متعلق تمام درخواستیں یکجا کرتے ہوئے کیس کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی۔7 مارچ 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے حافظ محمد سعید کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر حکومت کو جواب داخل کرانے کے لیے مہلت دی تھی اور ساتھ ہی حافظ محمد سعید کو گرفتار نہ کرنے کے احکامات میں توسیع کر دی تھی۔

(جاری ہے)

درخواست میں حافظ سعید کے وکیل اے ڈوگر نے دعوی کیا تھا کہ امریکا اور بھارت کے دباﺅ پر پاکستانی حکومت ممکنہ طور پر درخواست گزار کے خلاف کارروائی کرنا چاہتی ہے جبکہ امریکا نے پاکستان کو حافظ محمد سعید کی گرفتاری کا کہہ بھی دیا ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت، امریکا اور بھارت کو خوش کرنے کے لیے حافظ محمد سعید کو دوبارہ گرفتار یا نظر بند کرسکتی ہے۔

حافظ محمد سعید کے وکیل نے عدالت میں استدعا کی کہ صوبائی حکومت کو درخواست گزار کی گرفتاری یا نظربندی سے روکا جائے۔خیال رہے کہ ہندوستان کی جانب سے 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں کا ذمہ دار حافظ سعید کو ٹھہرایا گیا تھا جہاں 168 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ امریکا نے انھیں دہشت گرد کا درجہ دیا تھا۔امریکا کے محکمہ انصاف نے حافظ سعید کی سزا اور گرفتاری کے حوالے سے معلومات دینے پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام مقرر کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :