پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے ٹی 20 بین الاقوامی میچ میں بھی شکست دے دی

قومی ٹیم نے سیریز 3-0 سے اپنے نام کر کے ٹرافی حاصل کرلی بابراعظم کے شاندار 51 رنز، فخرزمان کے تیز ترین 40 رنز مین آف دی مچ کا ایوارڈ کا ایوارڈ فخرزمان اور مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بابر اعظم کو دیا گیا ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا پاکستان آنا بہت خوش آئند ہے جس سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ بحال ہوئی ہے،نجم سیٹھی

منگل 3 اپریل 2018 23:43

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے ٹی 20 بین الاقوامی میچ میں بھی شکست دے ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2018ء) پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو تیسرے ٹی 20 بین الاقوامی میچ میں بھی شکست دے کر تین ٹی 20 میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ کرتے ہوئے 3-0 سے سیریز اپنے نام کرلی۔ مہمان ٹیم ویسٹ انڈیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 153 رنز بنائے اور پاکستان کو میچ میں کامیابی کے لئے 154رنز کا حدف دیا۔

پاکستان کی ٹیم نے مقررہ حدف 18 اوورز میں مکمل کرلیا۔ پاکستان کی جانب سے بابراعظم نے 41 بال پرل 51 رنز بنائے، انہوں نے اپنی نصف سینچری میں 6 چوکے لگائے جبکہ فخرزمان تیزترین اننگ کھیلتے ہوئے 2 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 17 بال پر 40 رنز اسکور کئے۔ مین آف دی مچ کا ایوارڈ فخرزمان اور مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بابر اعظم کو دیا گیا۔

(جاری ہے)

ویسٹ انڈیز کی جانب سے فلیچر نے قابل ذکر اننگ کھیلتے ہوئے 3 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 43بال پر 52 رنز جبکہ سیموئل نے 2 چھکے اور 2 چوکوں کی مدد سے 25 بال پر 31 رنز بنائے۔

مین آف دی میچ ایوارڈ کی تقریب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیھٹی نے خطاب کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کا پاکستان آنا بہت خوش آئند ہے جس سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ بحال ہوئی ہے۔ انہوں نے پاکستان ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ٹیم حقیقت میں ورلڈ چیمپئن ہے۔

نجم سیٹھی نے کراچی میں تین دن تک پرامن اور بھرپور جوش و خروش کے ساتھ میچ دیکھنے پر کراچی کے عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیریز کے انعقاد میں تعاون کرنے پر سیکورٹی ایجنسیز، سندھ حکومت، لوکل گورنمنٹ اور دیگر اداروں کا بھی شکر گزار ہوں۔ قبل ازیں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین نیشنل اسٹیڈیم میں تین ٹی 20 بین الاقوامی میچوں کی سیریز کے تیسرے اور آخری میچ کا ٹاس کیریبین کپتان جیسن محمد نے جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔

چیڈوک والٹن اور آندرے فلیچر نے کیریبین ٹیم کی جانب سے اپنی اننگ کا آغاز غیرمستحکم انداز میں کیا اور مجموعی اسکور 2 رنز پر والٹن9 بال کا سامنا کرنے کے بعدکوئی رن بنائے بغیر محمد نواز کی بال پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے جس کے بعد سیموئل نے کریز پر آکر قدر بہتر بیٹنگ کا مظاہرہ کیا جب اسکور 74 رنز پر پہنچا تو سیموئل 25 بال پر 31 رنز بناکر شاداب خان کی بال پر غلط شاٹ کھیلتے ہوئے کلین بولڈ ہوگئے۔

انہوں نے اپنی اننگ میں 2 چھکے اور 2 چوکے لگائے۔ سمیوئل اور فلیچر نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 72 رنز کا اضافہ کیا۔ چوتھے نمبر پر ٹی 20 میں ڈیبو کرنے والے آندرے میک کارتھی نے بیٹنگ شروع کی۔ فلیچر نے اپنی اننگ کی نصف سینچری 40 بال پر مکمل کی جس کے بعد میک کارتھی5 رنز بناکر شاداب خان کی بال پر فخرزمان کے ہاتھوں کیچ ہوکر پویلین واپس لوٹ گئے۔

پانچویں نمبر پر رومن پاول نے فلیچر کے ساتھ بیٹنگ شروع کی تاہم فلیچر اپنی اننگ جاری نہیں رکھ سکے اور رن آئوٹ ہوگئے۔ انہوں نے 3 چھکوں اور 4 چکوں کی مددسے 43 بال پر 52 رنز اسکور کئے جس کے بعد پاول بھی 2 رنز بنانے کے بعد فہیم اشرف کی بال پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔16.1 اوور میں ویسٹ انڈیز کا مجموعی اسکور 100رنز پر پہنچ گیا۔ اس موقع پر جیسن محمد اور وکٹ کیپر رام دین وکٹ پر موجود تھے۔

اس موقع پر جیسن، عثمان خان کی بال پر سرفراز احمد کے ہاتھوں 13 رنز بناکر آئوٹ ہوئے ۔ رام دین بہتر بانداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 18 بال پر 42 رنز اسکور کئے اور ناٹ آئوٹ رہے جبکہ کیموپال بھی ایک رن بناکر ناٹ آئوٹ رہے۔ اس طرح ویسٹ انڈیز نے مقررہ 20 اوورز میں 153رنز بنائے اور اس کے 6 کھلاڑی آئوٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے 2 جبکہ محمد نواز، فہیم اشرف اور عثمان خان نے ایک ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔

جواب میں پاکستان کی اننگ کا آغاز بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے فخر زمان اور بابر اعظم نے کیا۔ دونوں بیٹسمینوں نے پر اعتماد بیٹنگ کرتے ہوئے ابتدائی 4 اوورز میں پاکستان کا اسکور 50 رنز تک پہنچا دیا جب مجموعی اسکور 61 رنز پر پہنچا تو بدقسمتی سے فخر زمان 2 چھکوںاور 4 چوکوں کی مدد سے 17 بال پر 40 رنز بنانے کے بعد ایمرتھ کی بال پر غلط شاٹ کھیلتے ہوئے وکٹ کیپر رام دین کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔

فخر زمان اور بابر اعظم نے اوپننگ پارٹنر شپ میں 61 رنز بنائے۔ تیسرے نمبر پر حسین طلعت بیٹنگ کرنے کے لئے آئے۔ جب پاکستان کا اسکور 113رنز پر پہنچا تو بابراعظم 41 بال پر 51 رنز بناکر اوشین اسمتھ کی بال پر ولٹن کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔ انہوں نے اپنی اننگ میں 6 چوکے لگائے۔ جس کے بعد آصف علی بینٹنگ کے لئے کیریز پرآئے۔ حسین طلعت نے 3 چوکوں کی مدد سے 28 بال پر 31 رنز اور آصف علی نے ایک چھکے اور 2 چوکوں کی مدد سے 16 اوورز میں 25 رنز بناکر ناٹ آئوٹ رہے۔

اس طرح پاکستان نے 16.5اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 154 رنز بنا کر مقررہ حدف حاصل کرلیا۔ پاکستان کی ٹیم میں محمد عامر اور حسن علی کی جگہ شاہین شاہ آفریدی اور عثمان خان شینواری کو شامل کیا گیا جبکہ ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں میں کپتان سرفراز احمد، حسین طلعت، آصف علی، فخرز مان، بابر اعظم، شعیب ملک، فہیم اشرف، محمد نواز اور شاداب خان شامل تھے۔

کیریبین ٹیم میں کیسرک ویلیمز کی جگہ آندرے میک کارتھی کو شامل کیا گیا جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں کپتان جیسن محمد، آندرے فلیچر،رومین پول، مارلن سیموئل، کیموپال، اوشین اسمتھ،دنیش رام دین (وکٹ کیپر)، چیڈوک والٹن ، ریاض امریتھ،آندرے میک کارتھی اور سیموئل بدری شامل تھے۔ آندرے میک کارتھی نے ٹی 20 بین الاقوامی میچوں میں ڈیبو کیا۔ میچ ایمپائر احسن رضا اور علیم ڈار نے ٹاس کروانے کے فرائض انجام دئیے۔ شوزیب رضا ٹی وی ایمپائر، آصف یعقوب متبادل ایمپائر اور آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ بون میچ ریفری کے فرائض انجام دئیے۔

متعلقہ عنوان :