کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ پر جلد کام کا آغاز کیا جائے گا جس سے سیکیورٹی کے مسئلے میں کافی بہتری آئے گی،

امن وامان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے حکومت ان کو ہر طرح کی معاونت فراہم کرے گی،وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجوکا کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں امن وامان کی صورتحال سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

منگل 3 اپریل 2018 23:23

کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ پر جلد کام کا آغاز کیا جائے گا جس سے سیکیورٹی ..
کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں امن وامان کی صورتحال سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقدہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی، چیف سیکرٹری بلوچستان اور نگزیب حق، آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد انجم، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری، سیکرٹری داخلہ، حساس اداروں کے حکام کے علاوہ دیگر متعلقہ آفیسران نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں گذشتہ روز کوئٹہ میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کے علاوہ کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر حصوں میں امن وامان کی صورتحال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ سیکیورٹی انتظامات کو مزید مؤثر بنانے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان انٹیلجنس شیئرنگ کو مزید بہتر بنانے کے علاوہ افغانستان سے ملحقہ علاقوں میں آمدورفت پر بھی کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ افغانستان سے آنے والے تخریب کاروں کو روکا جاسکے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہریوں کی جان ومال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور سماج دشمن عناصرسے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ اجلاس نے کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں امن وامان کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پبلک مقامات کے علاوہ ایسے جگہوں پر بھی سیکیورٹی انتظامات کو مزید بہتر بنایا جائے جہاں دہشت گردوں کو سافٹ ٹارگٹ حاصل ہونے کا خدشہ ہو۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کا وسیع بارڈر افغانستان سے ملتا ہے جہاں پاکستان کے دشمنوں نے دہشت گردی کے کیمپس قائم کئے ہوئے ہیں لہٰذا ہماری سیکیورٹی فورسز کو ہروقت متحرک رہنا چاہئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ پر جلد کام کا آغاز کیا جائے گا جس سے سیکیورٹی کے مسئلے میں کافی بہتری آئے گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ امن وامان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے حکومت ان کو ہر طرح کی معاونت فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان پردنیا بھر کی نظریں ہیں اس صورتحال میں ہمیں مزید چوکس رہتے ہوئے اپنے دشمنوں پر کھڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے، ہمیں مزید مؤثر اور مربوط انداز میں ملک دشمن عناصر کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ سیکیورٹی فورسز کی کوششوں اور لوگوں کے تعاون سے پچھلے دو مہینوں سے صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال میں غیرمعمولی بہتری آئی ہے تاہم ہمیں ہروقت چوکس رہنا چاہئے تاکہ دہشت گردوں کے عزائم ناکام ہوسکیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگرکوئی کالعدم تنظیم کسی دہشت گردی کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتی ہے تو اس واقعہ کی مزید گہرائی سے تفتیش کی جائے تاکہ اس کے پیچھے ملوث عناصر اور ان کے نیٹ ورک تک پہنچناممکن ہوسکے۔ وزیراعلیٰ نے وی آئی پی نقل وحرکت کے دوران سڑکوں کی بندش پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ سیکیورٹی کے نام پر لوگوں کو عذاب میں مبتلا نہ کیا جائے، وہ خود بھی اپنے آمد و رفت کے دوران سیکیورٹی کو معمول کی حد تک رکھتے ہیں لہذا وزراء اور اعلیٰ حکام بھی اسی طریقہ کار کو اپنائیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ شب انہوں نے سول ہسپتال میں ٹراما سینٹر ، بی ایم سی میڈیکل کمپلیکس ہسپتال اور سول لائن پولیس تھانے کادورہ کیا اور ان کی ابتر حالت دیکھ کر انتہائی دکھ ہوا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ غفلت برتنے کی صورت میں متعلقہ اداروں کے سربراہوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے شہریوں کے لواحقین کو معاوضوں کی ادائیگی کے طریقہ کار کو مزید آسان بنایا جائے تاکہ انہیں فوری طور پر ریلیف مل سکے۔

متعلقہ عنوان :