بلوچستان میں ورلڈ بینک کے اشتراک سے بلوچستان انٹی واٹر اینڈ گریٹوریسورس مینجمنٹ پروجیکٹ (ناڑی بیسن)پر کام کا آغاز

منگل 3 اپریل 2018 22:47

بلوچستان میں ورلڈ بینک کے اشتراک سے بلوچستان انٹی واٹر اینڈ گریٹوریسورس ..
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2018ء) بلوچستان میں ورلڈ بینک کے اشتراک سے بلوچستان انٹی واٹر اینڈ گریٹوریسورس مینجمنٹ پروجیکٹ (ناڑی بیسن)پر کام کا آغاز ہوچکا ہے پروجیکٹ کے تعمیراتی و ترقیاتی اسکیمات،وا ٹر چینلز،واٹر شیڈوز،تالاب ،146کلومیٹر پر محیط واٹر کورسز کی تعمیر،ناڑی ہیڈ ورکس پر سیلابی پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے منصوبوں کا آغاز ہوچکا ہے اس ضمن میں ورلڈ بینک کے پاکستان میںکو(شریک)ٹیم لیڈ رجاوید احمدشیخ ،سوشل موبلائزر سماجی تحفظ نجم ء النثاء نے مذکورہ منصوبوں کادورہ کیا ،اس موقع پرانہوں نے کسان تنظیموں،آن فارم واٹر مینجمنٹ کے نمائندوں سمیت کمیونٹی کے نمائندوں سے الگ الگ ملاقاتیں کئیں اور منصوبے کی افادیت اور اس سے کمیونٹی کے استعفادہ حاصل کرنے کے بارئے میں معلومات لیں جبکہ کسانوں ، زمینداروں اور کمیونٹی کے مسائل بھی سنے ،ناڑی ہیڈ ورکس کے دورہ کے موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر انجینئر عبدالحمید مینگل نے ورلڈ بینک کیکو (شریک)ٹیم لیڈر جاوید شیخ اور نجم ء النثاء کو منصوبے کے بارئے میں تفصیلاً بریفنگ دی اور آگاہ کیا ،منصوبے کی تکمیل کے بعد علاق میں زراعت و گلہ بانی کے شعبے کو فروغ ملے گا جبکہ نچلی سطح پر کسانوں میں خوشحالی کا ایک نئے باب کا آغاز ہوگا انہوں نے بتایا کہ ورلڈ بینک کے اشتراک سے یہ منصوبہ 2023میں مکمل ہو جائے گا جس سے منصوبے میں شامل اضلاع ،موسیٰ خیل،لورالائی،زیارت ،ہرنائی سبی،کچھی اور جھل مگسی کے علاقے کے عوام براہ راست مستفید ہوں گے جبکہ منصوبے میں محکمہ زراعت ،واٹر مینجمنٹ ،جنگلات ،لائیواسٹاک ،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اورایری گیشن شامل ہیں تاکہ متعلقہ محکمے اپنی اپنی سروسز منصوبے کے ذریعے عوام و کمیونٹی تک پہنچانے میں معاون ثابت ہوسکیں، اس موقع پر ورلڈ بینک کے کو(شریک)ٹیم لیڈر جاوید شیخ اور سوشل موبلائزر نجم ء النثاء نے منصوبے میں اٹھائی جانے والے قادامات کو سراہا اور ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ منصوبے کو مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے جبکہ منصوبے میں نچلی سطح پر کسانوں ،زمینداروں اور کمیونٹی کو براہ راست شامل کیا جائے تاکہ کمیونٹی کی معاونت سے اس عظیم منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے ،انہوں نے کہا کہ بلامبالغہ اس منصوبے اس بلوچستان میں زراعت و گلہ بانی کے شعبہ میں ترقی کو فروغ ملے گا جبکہ بارشوں اور سیلابوں کا ضائع ہونے والے پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جائے گا جبکہ جنگلات کے حوالے سے واٹر شیڈوز قائم کرنے سے جنگلات و جنگلی حیات کے تحفظ میں بھی مدد مل سکے گی۔

متعلقہ عنوان :