روپے کی قدر جتنی کم کرنی تھی کردی ہے۔مشیر خزانہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 3 اپریل 2018 14:03

روپے کی قدر جتنی کم کرنی تھی کردی ہے۔مشیر خزانہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03اپریل۔2018ء)پاکستان کے وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے اقتصادی امور مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں حکومت کسی قسم کے نئے منصوبے متعارف نہیں کروائے گی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت کی مدت ختم ہونے کو ہے، تاہم موجودہ حکومت آئندہ سال کا مکمل بجٹ پیش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے تو چلنا ہے ‘جو اس وقت سڑکیں بن رہی ہیں، ڈیم بن رہے ہیں، ان کو بھی بیچ میں تو نہیں چھوڑ سکتے۔ پہلی جولائی سے جو لوگوں کی تنخواہ میں اضافہ ہونا ہے، اس کو تو نہیں روک سکتے۔ لہٰذا بجٹ پیش کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ اگلی حکومت ہمارا پیش کردہ بجٹ ردی کی ٹوکری میں نہیں ڈالے گی۔

(جاری ہے)

مگر قومی اسمبلی کے سپیکر کے ذریعے میری تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے راہنماﺅں سے بات ہوچکی ہے اور مکمل سال کا بجٹ دینے پر اتفاق ہو گیا ہے‘ نہ صرف ہم بجٹ دیں گے بلکہ تمام صوبائی حکومتیں بھی مکمل بجٹ دیں گی۔

پاکستان میں توانائی کے بحران کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے کہاکہ ان کی حکومت پیپلز پارٹی کی حکومت کے برعکس یہ قرضہ چھوڑ کر نہیں جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہوگی کہ اتنی رقم ادا کر دی جائے کہ دسمبر تک اگر کوئی سبسڈی بھی نہ دی جائے تو یہ نظام چلتا رہے گا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ بجلی کی ترسیل کی کمپنیوں میں جتنی بہتری لا سکتے تھے اتنی نہیں ہو سکی ہے۔

اس کا جو دیرپا حل ہے وہ نجکاری ہی ہے۔ اگر اللہ نے چاہا اور ہماری حکومت دوبارہ آئی تو ہماری کوشش ہوگی کہ بجلی کی ترسیل کی کمپنیوں کی نجکاری کی جائے۔روپے کی قدرمیں کمی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں جو کمی ہوئی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ گذشتہ تین سال سے پاکستان کی برآمدات کم ہوتی رہیں اور درآمدات میں اضافہ ہوتا رہا اور اسی لیے ہمارا تجارتی خسارہ بہت بڑھ گیا تھا۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کاغیر فطری انداز میں روپے کی قدر کو مستحکم رکھنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس پالیسی کے حوالے سے دو رائے ہو سکتی ہیں اور ان کے خیال میں آہستہ آہستہ قدر کم کرنا یا ایک ہی بار میں دس فیصد کمی لے آنا دونوں ہی ٹھیک پالیسیاں ہیں۔