پارٹی میں اختلافات کے باعث ہمارے اراکین اسمبلی دوسری جماعت میں جارہے ہیں ، ڈاکٹر فاروق ستار

ایم کیوایم کو کمزور اور ختم کرنے کے منصوبے پر کام ہورہا ہے ۔ بہادرآباد جانے کا مقصد تنظیم کو مضبوط بنانا تھا،بہادر آبادرابطہ کمیٹی خالد مقبول صدیقی کو اختیار دیں تاکہ وہ میرے ساتھ اکیلے بیٹھیں۔میں اور خالد مقبول صدیقی بیٹھ کر حل نکال لیں گے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے جو بربریت جاری رکھی ہوئی ہے وہ افسوسناک عمل ہے،وزارت خارجہ کو اپنا طاقتور کردار ادا کرنا ہوگا، پی آئی بی میں پریس کانفرنس

منگل 3 اپریل 2018 00:01

․کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2018ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سر براہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پارٹی میں اختلافات کے باعث ہمارے اراکین اسمبلی دوسری جماعت میں جارہے ہیں۔ایم کیوایم کو کمزور اور ختم کرنے کے منصوبے پر کام ہورہا ہے ۔ بہادرآباد جانے کا مقصد تنظیم کو مضبوط بنانا تھا۔بہادر آبادرابطہ کمیٹی خالد مقبول صدیقی کو اختیار دیں تاکہ وہ میرے ساتھ اکیلے بیٹھیں۔

میں اور خالد مقبول صدیقی بیٹھ کر حل نکال لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے جو بربریت جاری رکھی ہوئی ہے وہ افسوسناک عمل ہے۔وزارت خارجہ کو اپنا طاقتور کردار ادا کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پی آئی بی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مجھے امید تھی میرے بہادر آباد جانے کے بعد مسائل حل ہو جائیں گے۔

میرے جانے کے بعد مجھے کہا جاتا کہ سب بھول جائیں رابطہ کا اجلاس کرتے ہیں اور اراکین اسمبلی کا اجلاس بھی بلاتے ہیں۔ہمارے اس اختلاف سے اب ہمارے اراکین دوسری پارٹی میں جا رہے ہیں۔ وفاداریاں تبدیل کرانے کا سوئچ آن آف ہو رہا ہے اسکو دوبارہ تیز کیا گیا ہے۔خالد مقبول صدیقی کے لیے دعا گو ہوں وہ جلد ٹھیک ہوں تاکہ ہم بیٹھ کر کوئی حل نکالیں۔

ثالثی کے فارمولے پر عمل کرکے کوئی راہ نکالیں۔میرا اور ثالثیوں کا فارمولہ ایک ہی ہے ۔بہادر آبادرابطہ کمیٹی خالد مقبول صدیقی کو اختیار دیں تاکہ وہ میرے ساتھ اکیلے بیٹھیں۔میں اور خالد مقبول صدیقی بیٹھ کر حل نکال لیں گے میں بہادر آباد آ جائوں گا ۔میں بھی ملنے کے لیے کسی کو ساتھ نہیں لائوں گا ۔ہم دونوں بیٹھ کر اراکین اسمبلی کا اجلاس کریں انھیں اعتماد دلائیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم کو کمزور اور ختم کرنے کے منصوبے پر کام ہورہا ہے ۔ بہادرآباد جانے کا مقصد تنظیم کو مضبوط بنانا تھا۔ایم کیو ایم پاکستان کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر ایم کیو ایم کے ووٹ بینک کو الیکشن میں تقسیم کرنے کی سازش ہے ۔انہوں نے کہا کہ23 اگست کوایم کیو ایم پاکستان کو بچانے کی سزا دی جارہی ہے ۔ بہادرآباد کے ساتھی کھل کر اپنا موقف بیان کریں کہ وہ کیا چا ہتے ہیں۔

ہمارا پی ایس پی کے ساتھ کوئی ملاپ نہیں ہورہا ۔دبئی میں کسی سے کوئی خفیہ ملاقات نہیں ہوئی ہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کیفیصلے کو معطل کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تنظیم کے اندر بحران کو حل کرنے کے لیے اپنا سیاسی تجربہ استعمال کر رہا ہوں۔میری انا کا مسئلہ نہیں ہے امید ہے یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد اب کنونیر میں اور پارٹی میرے نام سے رجسٹرد ہے ۔

الیکشن کمیشن کو اصولی طور پر میرا نام اب سائٹ پر اپ ڈیٹ کرنا چاہیے۔اداروں کو اداروں کے فیصلے کا لحاظ کرنا چاہیے ۔جو بھی اختلاف ہے میں نہیں چاہتا کہ وہ عدالتوں سے حل ہو ۔میں چاہتا ہوں کہ مسائل خود حل کریں ۔میں ناراض نہیں جو مجھے میرے بھائی منانے آئیں ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے جو بربریت جاری رکھی ہوئی ہے وہ افسوسناک عمل ہے۔

بھارتی حکومت کا رویہ انتہائی قابل مذمت ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے تمام معاملات پر جو کردار ہے اس سے ہم مطمئن نہیں ہیں ،وزارت خارجہ کو اپنا طاقتور کردار ادا کرنا ہوگا۔وزارت خارجہ کسی عالمی فورم پر ان مسائل کو اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیاں پر ہمارے تحفظات ہیں ۔ہم نے اپنے اٹھارہ اعتراضات جمع کرادئیے گئے ہیں۔

مجھے ڈر ہے اگر ہم حلقہ بندیوں اور مردم شماری پر عدالت گئے اور اسٹے اگیا تو جمہوریت یت کے چمپئین میری گردن پکڑیں گے ۔حلقہ بندیاں متنازع ہو چکی ہیں۔ہمیں خدشہ ہے کہ حلقہ بندیاں اس لیے ایسے کی گئی تاکہ الیکشن کو ملتوی کیا جائے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہیٹ ویو کا خدشہ ہے ، کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ ناکام ہو چکے ہیں ۔پانی ناپید ہوچکا ہے ، شہرمیں پانی کی مساوی تقسیم نہیں ہورہی ہے۔

پتہ نہیں کے فور کب بنے گا مجھے تو 2019میں بھی یہ مکمل ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔صوبائی حکومت کراچی میں ووٹ خریدنے کی تیاری ہو رہی ہے ، بوریوں کے منہ کھول دئیے گئے ہیں ۔فائلوں پر کام کرکے دبا کر کرپشن کی گئی۔انہوں نے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور مرمت کے نام پر 8 گھنٹے کی بجلی بند کردینا عوام سے سراسر زیادتی ہے ۔کے الیکٹرک اپنے منافع کو کم کرکے عوام کی خدمت کرے ۔ کے الیکٹرک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرے ۔ اسٹیل ملز کے ملازمین کے مسئلوں کو فوری طور پر حل کیا جائے ۔پی آئی اے اوراسٹیل ملز کی نجکاری کو مسترد کرتے ہیں۔کے الیکٹرک اپنا قبلہ درست کرے ۔ لوڈشیڈنگ اور مرمت کے نام پر عوام کو پریشان نہ کیا جائے ۔