گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے سی پی اوراولپنڈی کے تبادلے کے احکامات جاری کر دیئے

چیف سیکریٹری پنجاب نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا،گریڈ19کے ایس ایس پی افضال احمد کوثر کو سی پی او راولپنڈی کا اضافی چارج دیدیا گیا

ہفتہ 31 مارچ 2018 22:12

گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے سی پی اوراولپنڈی کے تبادلے کے احکامات جاری ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مارچ2018ء) گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے سٹی پولیس افسر (سی پی او)راولپنڈی کے تبادلے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں اس ضمن میں چیف سیکریٹری پنجاب نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے نوٹیفکیشن نمبر2-2/2018-i(B) SO(S-ii)کے تحت گریڈ19کے سی پی او راولپنڈی اسرار احمد عباسی کو تبدیل کرتے ہوئے تقرری کے نئے احکامات کے لئے سینٹرل پولیس آفس پنجاب رابطہ کرنے کی ہدائیت کی گئی ہے جبکہ ان کی جگہ گریڈ19کے ایس ایس پی افضال احمد کوثر کو سی پی او راولپنڈی کا اضافی چارج دیا گیا ہے جو راولپنڈی میں مستقل سی پی او کی تعیناتی تک فرائض انجام دیں گے اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ سی پی او راولپنڈی کے تبادلے کے پس پردہ جوڈیشل کمپلیکس میں مسلح افراد کی فائرنگ اور2افرادکے قتل کا واقعہ کارفرما ہے ذرائع کے مطابق چیف جسٹس لاہور کورٹ جسٹس یاور علی اور آئی جی پنجاب نے جوڈیشل کمپلیکس واقعہ کا سخت نوٹس لیا تھا تاہم ابتدائی رپورٹس میں اس واقعہ کا ذمہ دار راولپنڈی پولیس کو قرار دیا گیا تھا جبکہ واقعہ کے اگلے روز جوڈیشل کمپلیکس میں منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس یاور علی اور آئی جی پنجاب کیپٹن (ر)عارف نواز خان کی موجودگی میںہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے سینئر جج جسٹس عباد الرحمان لودھی نے اجلاس میں جوڈیشل کمپلیکس اور ضلع کچہری راولپنڈی میں ناقص سکیورٹی پلان ،عدالتوں کی سکیورٹی کے حوالے سے فیصلوں پر عمل درآمد نہ کرنے ، پولیس رولز کی بے ضابطگیوں پر آئی جی پنجاب کو نوٹس لینے کی ہدائت کی تھی جبکہ واقعہ کے بعد ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی نے بھی واقعہ کی ذمہ داری پولیس پر عائد کرتے ہوئے اسے پولیس حکام کی غفلت قرار دیا تھاذرائع کے مطابق اسرار احمد عباسی گزشتہ3روز سے اپنے قریبی حلقوں میں اس بات کے اشارے دے رہے تھے کہ اگر وہ راولپنڈی میں رہے تو سسٹم کی بہتری کے لئے مختلف اقدامات کریں گے یاد رہے کہ اسرار احمد عباسی گزشتہ 3سال سے سی پی او راولپنڈی کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے ۔