Live Updates

چیف جسٹس کے پاس فریادی بن کر گیا امید ہے وہ بات سمجھیں گے ،ْ وزیراعظم

ایک شخص کی جانب سے کہا گیا ملاقات کی ٹائمنگ درست نہیں ہے، میں ان صاحب سے کہتا ہوں درست ٹائمنگ آپ بتا دیں ،ْجو لوگ پیسے دیکر سینیٹر بنے ہیں وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکتے، ان لوگوں کو گھر بھیجنے کی ضرورت ہے ،ْ چیلنج دیتا ہوں آصف زرداری اور عمران خان ٹی وی پر آ کر صرف کہہ دیں کہ ان کے ایم پی ایز نہیں بکے اور ووٹ نہیں خریدے گئے تو ہم یقین کر لیں گے، قوم بھی عمران خان اور آصف زرداری کے منہ سے سننا چاہتی ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے نہیں چلے ،ْجب ہمیں حکومت ملی تو مسائل ہی مسائل تھے، سردیوں میں گیس نہیں ہوتی تھی، سی این جی بند تھی، کارخانے اور بجلی گھر بند تھے ،ْآج پاکستان میں جہاں بھی چلے جائیں ہر جگہ مسلم لیگ (ن)اور نواز شریف کے ہی کام نظر آئیں گے ،ْنہ تو پرویز مشرف نے کوئی کام کیا اور نہ ہی آصف زرداری نے کوئی کام کیا، صرف (ن)لیگ ہی ہے جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے ،ْمسلم لیگ (ن)کی حکومت آخری منٹ تک اپنی مدت پوری کرے گی اور گالم گلوچ کی سیاست جولائی میں دفن ہو جائیگی ،ْنیب عدالتوں سے ہمیں انصاف کی کوئی امید نہیں ،ْشاہد خاقان عباسی کا اجتماع سے خطاب

جمعہ 30 مارچ 2018 22:16

چیف جسٹس کے پاس فریادی بن کر گیا امید ہے وہ بات سمجھیں گے ،ْ وزیراعظم
سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ میں چیف جسٹس کے پاس پاکستان کا فریادی بن کر گیا تھا اور امید ہے کہ وہ بات کو سمجھیں گے ،ْایک شخص کی جانب سے کہا گیا کہ ملاقات کی ٹائمنگ درست نہیں ہے، ان صاحب سے کہتا ہوں درست ٹائمنگ آپ بتا دیں ،ْجو لوگ پیسے دیکر سینیٹر بنے ہیں وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکتے، ان لوگوں کو گھر بھیجنے کی ضرورت ہے ،ْ چیلنج دیتا ہوں آصف زرداری اور عمران خان ٹی وی پر آ کر صرف کہہ دیں کہ ان کے ایم پی ایز نہیں بکے اور ووٹ نہیں خریدے گئے تو ہم یقین کر لیں گے، قوم بھی عمران خان اور آصف زرداری کے منہ سے سننا چاہتی ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے نہیں چلے ،ْجب ہمیں حکومت ملی تو مسائل ہی مسائل تھے، سردیوں میں گیس نہیں ہوتی تھی، سی این جی بند تھی، کارخانے اور بجلی گھر بند تھے ،ْآج پاکستان میں جہاں بھی چلے جائیں ہر جگہ مسلم لیگ (ن)اور نواز شریف کے ہی کام نظر آئیں گے ،ْنہ تو پرویز مشرف نے کوئی کام کیا اور نہ ہی آصف زرداری نے کوئی کام کیا، صرف (ن)لیگ ہی ہے جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے ،ْمسلم لیگ (ن)کی حکومت آخری منٹ تک اپنی مدت پوری کرے گی اور گالم گلوچ کی سیاست جولائی میں دفن ہو جائیگی ،ْنیب عدالتوں سے ہمیں انصاف کی کوئی امید نہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو سرگودھا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے کہاکہ جب ہمیں حکومت ملی تو مسائل ہی مسائل تھے، سردیوں میں گیس نہیں ہوتی تھی، سی این جی بند تھی، کارخانے اور بجلی گھر بند تھے لیکن آج پاکستان میں جہاں بھی چلے جائیں ہر جگہ مسلم لیگ (ن)اور نواز شریف کے ہی کام نظر آئیں گے۔انہوںنے کہاکہ نہ تو پرویز مشرف نے کوئی کام کیا اور نہ ہی آصف زرداری نے کوئی کام کیا، صرف (ن)لیگ ہی ہے جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے، دیگر حکومتوں نے صرف اپنی جیبیں بھرنے کے لیے کام کیے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو لوگ پیسے دیکر سینیٹر بنے ہیں وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکتے، ان لوگوں کو گھر بھیجنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ تکلیف عمران خان کو ہے لیکن وہ اپنی تقریر بھول گئے ہیں کہ جب وہ روز تقریر کرتے تھے کہ میرے 14 ایم پی ایز آصف زرداری نے خرید لیے ہیں لیکن جب ووٹ دینے کی باری آئی تو ان کی جماعت نے پیپلز پارٹی کو ہی ووٹ دیئے۔

انہوںنے کہاکہ آج ہمیں اس برائی کے خلاف کھڑا ہونے کی ضرورت ہے اور اسے جڑ سے ختم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سینیٹ وفاق کی نمائندگی کرتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)واحد جماعت ہے جس نے سینیٹ کے الیکشن میں ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا، سینیٹ الیکشن میں وہ لوگ بھی منتخب ہوئے جن کی جماعت کا اسمبلی میں کوئی وجود ہی نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ چیلنج دیتا ہوں آصف زرداری اور عمران خان ٹی وی پر آ کر صرف کہہ دیں کہ ان کے ایم پی ایز نہیں بکے اور ووٹ نہیں خریدے گئے تو ہم یقین کر لیں گے، قوم بھی عمران خان اور آصف زرداری کے منہ سے سننا چاہتی ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے نہیں چلے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ عزت صرف کرسی پر بیٹھنے سے نہیں آتی بلکہ کرپشن سے پاک سیاست سے آتی ہے، چیئرمین سینیٹ بھی کہہ دے کہ انہیں علم نہیں کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے خرچ ہوئے، عمران خان ہو یا آصف زرداری انہیں تکلیف برداشت کرنی پڑے گی۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارے مخالفین کو ایک تکلیف یہ بھی ہے کہ میں چیف جسٹس سے کیوں ملا، پہلے کہتے تھے کہ اداروں کے درمیان تعاون نہیں ہے، اب جب اداروں سے بات کی تو ایک شخص کی جانب سے کہا گیا کہ ملاقات کی ٹائمنگ درست نہیں ہے، ان صاحب سے کہتا ہوں کہ ملاقات کی درست ٹائمنگ آپ بتا دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہاں میں چیف جسٹس سے پاکستان کا فریادی بن کر ملا، میں نے چیف جسٹس سے ملاقات میں کوئی ذاتی بات نہیں کی بلکہ ملکی ترقی کیلئے بات کی اور امید ہے کہ وہ بات کو سمجھیں گے، میرے گواہ چیف جسٹس ہیں۔انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت آخری منٹ تک اپنی مدت پوری کرے گی اور گالم گلوچ کی سیاست جولائی میں دفن ہو جائے گی، جولائی کے الیکشن میں ہم بھرپور طریقے سے کامیاب ہوں گے اور پہلے سے زیادہ سیٹیں لے کر جیتیں گے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب عدالتوں سے ہمیں انصاف کی کوئی امید نہیں، انہی عدالتوں نے ہمیں ہائی جیکر بنایا جب کہ ایک اقامہ پر نواز شریف کو فارغ کردیا یہ ملک کا نقصان ہے، ان فیصلوں سے ترقی رک جاتی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے خلاف عدالت کا حکم آیا ، فیصلے کی سیاہی خشک نہیں ہوئی تھی ہم نے عہدہ چھوڑ دیا لیکن ایسے فیصلوں سے ملک کا نقصان ہوتا ہے ترقی رک جاتی ہے جب کہ جو الزامات لگائے گئے ان میں کوئی حقیقت نہیں، کبھی دھرنے ہوئے ، کبھی عدالت میں گھسیٹا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ جتنا ملک عمران خان کا ہے اتنا میرا بھی ہے اور اتنا ہی چیف جسٹس کا بھی ہے جب کہ ایک نے کہا ملاقات تو اچھی لیکن ٹائمنگ ٹھیک نہیں ،یہ کونسی سیاست ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات